دعوت اسلامی کی دینی خدمات دیگر ممالک میں بھی دیکھئے
ہسٹری

مخصوص سرچ

30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں

Seerat e Rasool e Arabi صلی اللہ تعالی علیہ وسلم | سیرتِ رسُولِ عربی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم

book_icon
سیرتِ رسُولِ عربی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم

{14}  هُوَ اُذُنٌؕ-  (توبہ،  ع۸)  ([1]  )

وہ ہر کسی کی بات سن کر لگ جانے والا ہے۔

قُلْ اُذُنُ خَیْرٍ لَّكُمْ یُؤْمِنُ بِاللّٰهِ وَ یُؤْمِنُ لِلْمُؤْمِنِیْنَ وَ رَحْمَةٌ لِّلَّذِیْنَ اٰمَنُوْا مِنْكُمْؕ-  ([2]  )

کہہ دے وہ اچھا سننے والا ہے تمہارے واسطے ایمان لاتا ہے اللّٰہ پر اور باور کرنے والاہے مومنوں کی بات اور رحمت ہے واسطے ان  (منافقوں )  کے جنہوں نے اظہار ایمان کیا تم میں سے۔

 {15} منافقوں نے آنحضرت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی حرم محترم عائشہ صدیقہ پر بہتان لگایا تھا جس کا ذکر پہلے آچکا ہے۔

خود اللّٰہ  تعالٰی نے حضرت صدیقہرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہاکی برآء ت آسمان سے نازل فرمائی۔  (دیکھو سورۂ نور،  ع ۲)  ([3]  )

 {98}  جو شخص حضور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کو سب و شِتْم کرے  ([4]  )  یاکسی وجہ سے صراحۃً یا کنایتہ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی تنقیص ِشان کرے ([5]  )  اس کاقتل کرنا بالاتفاق واجب ہے۔ مگر اس میں اختلاف ہے کہ یہ قتل کرنا بطریق حد ہے کہ بالفعل مارڈالنا چاہیے اور توبہ نہ کرانی چاہیے۔ یابطریق رِدَّت ([6]  )    ہے کہ اس سے توبہ طلب کی جائے اگر توبہ کرے تو بخش دینا چاہیے۔ اس مسئلے میں مختار قول اوَّل ہے۔ یہ حکم اس صورت میں ہے کہ اہانت کرنے والا مسلمان ہو اگر کافر ہو اور اسلام لاوے تو در گزر کرنا چاہیے۔   

 {99}  اگرحضور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم بنفس نفیس جہاد کے لئے نکلیں توہر مسلمان پرواجب تھاکہ آپ کے ساتھ نکلے اور اگر کوئی ظالم آپ کے قتل کا قصد کرے تو جو مسلمان حاضر ہو اس پر واجب تھاکہ آپ کی حفاظت میں اپنی جان سے دریغ نہ کرے۔ چنانچہ ارشا د باری تعالٰی ہے:

مَا كَانَ لِاَهْلِ الْمَدِیْنَةِ وَ مَنْ حَوْلَهُمْ مِّنَ الْاَعْرَابِ اَنْ یَّتَخَلَّفُوْا عَنْ رَّسُوْلِ اللّٰهِ وَ لَا یَرْغَبُوْا بِاَنْفُسِهِمْ عَنْ نَّفْسِهٖؕ-ٖ  (توبہ،  ع۱۵)

نہ چاہیے مدینے والوں کو اور جو ان کے گرد اعراب ہیں کہ رہ جائیں رسول اللّٰہ کے ساتھ سے اور نہ یہ کہ اپنی جان کو چاہیں زیادہ ان کی جا ن سے۔ ([7]  )

 {100}  حضور عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام  جس شخص کے لئے جس حکم کی تخصیص چاہتے کردیتے۔ چنانچہ آپصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے حضرت خزیمہ اَنصار ی کے لئے یہ تخصیص فرمائی کہ ان کی شہادت،  حکم دو شہادت کا رکھتی ہے۔ اسی طرح آپ نے حضرت ام عطیہ انصاریہ کو نیاحت کی رخصت دی اور حضرت اسماء بنت عمیس کو رخصت دی کہ وہ اپنے خاوند حضرت جعفر بن ابی طالب  رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُکی شہادت پر صرف تین دن سوگواری کرے۔ بعد ازاں جو چاہے کرے اور حضرت ابو بردہ بن نیار کو اجازت دے دی کہ تمہارے واسطے قربانی میں ایک سال سے کم کا بز غالہ ([8]  ) کافی ہے اور آپ نے ایک فقیر سے ایک عورت کا نکاح کردیا او ر اس کا مہر یہ مقرر فرمایا کہ فقیر کو جتنا قرآن یاد تھا وہ اس عورت کو پڑھا دے۔

 {101}  حضور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کو تپ ([9]  )  اس شدت سے چڑھتا تھا جیسا کہ دوآدمیوں کو چڑھتا ہے تاکہ ثواب دو چند ملے۔

 {102}  مرضِ موت میں حضور انور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی عیادت کے لئے حضرت جبرئیل عَلَیْہِ السَّلام تین دن حاضر خدمت ہوتے رہے۔

 {103} جب ملک الموت حضور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کی خدمت میں حاضر ہو اتو اذن طلب کیا۔ آپ سے پہلے اس نے کسی نبی سے اذن طلب نہیں کیا۔

 {104} حضور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے جنازۂ شریف کی نماز مسلمانوں نے گروہ ہاگروہ الگ الگ بغیر امامت کے پڑھی۔ آپ کے غلام شقران نے جسد مبارک کے نیچے لحد میں قطیفۂ نجرانیہ ([10] )  بچھادی جو آپ اوڑھا کرتے تھے۔

نماز بے جماعت اور قطیفہ کا بچھانا آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے خصائص سے ہے۔

 {105}  آ پ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے جسم مقدس کو مٹی نہیں کھاتی۔ تمام پیغمبروں کایہی حال ہے۔عَلٰی نَبِیِّنَا وَعَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام

 {106}  حضور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے بطورِ میراث کچھ نہیں چھوڑا جو کچھ آپ نے چھوڑا وہ صدقہ وو قف تھااور اس کا مصرف وہی تھا جوآپ کی حیات شریف میں تھا۔ جیسا کہ پہلے مذکور ہوا۔

 {107}  حضور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  اپنے مرقد شریف میں حیات ِحقیقیہ کے ساتھ زندہ ہیں اور اذان و اقامت کے ساتھ نماز پڑھتے ہیں ۔ تمام پیغمبروں کا یہی حال ہے۔عَلٰی نَبِیِّنَا وَعَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام۔

 {108}  حضورصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّم  کا مرقد منور کعبہ مکرمہ اور عرش معلی سے بھی افضل ہے۔

 {109}  آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے مرقد منور پر ایک فرشتہ مؤکل ہے جو آپ کی امت کے درود آپ کو پہنچاتا ہے۔ جیسا کہ امام احمد ونساءی کی روایت میں ہے۔ جس وقت کوئی شخص آپ پر



[1]     ترجمۂکنزالایمان:وہ تو کان ہیں ۔(پ۱۰،التوبۃ:۶۱)۔علمیہ

[2]     ترجمۂکنزالایمان:تم فرماؤ تمہارے بھلے کے لئے کا ن ہیں اللّٰہ پر ایمان لاتے ہیں اور مسلمانوں کی بات پر یقین کرتے ہیں اور جو تم میں مسلمان ہیں ان کے واسطے رحمت ہیں ۔(پ۱۰،التوبۃ:۶۱)۔علمیہ

[3]     پ۱۸،النور:۱۱۔۲۰۔علمیہ

[4]     برا بھلاکہے معاذا للّٰہ۔

[5] <

کتاب کا موضوع

کتاب کا موضوع

Sirat-ul-Jinan

صراط الجنان

موبائل ایپلیکیشن

Marfatul Quran

معرفۃ القرآن

موبائل ایپلیکیشن

Faizan-e-Hadees

فیضانِ حدیث

موبائل ایپلیکیشن

Prayer Time

پریئر ٹائمز

موبائل ایپلیکیشن

Read and Listen

ریڈ اینڈ لسن

موبائل ایپلیکیشن

Islamic EBooks

اسلامک ای بک لائبریری

موبائل ایپلیکیشن

Naat Collection

نعت کلیکشن

موبائل ایپلیکیشن

Bahar-e-Shariyat

بہار شریعت

موبائل ایپلیکیشن