30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
قبل اس کے کہ دجال دِمَشْق میں پہنچے امام مہدی رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ وہاں پہنچ کر جنگ کی تیاری کرچکے ہوں گے۔ اسی اَثنا میں اچانک اللّٰہ تعالٰی حضرت مسیح بن مریم عَلَیْہِمَا السَّلامکو آسمان سے بھیجے گا۔آپ دو فرشتوں کے بازوؤں پر ہاتھ رکھے ہو ئے زرد رنگ کا جوڑا ز یب تن کیے ہوئے نہایت نورانی شکل میں د مشق کے مشرقی جانب سفید منارہ پر اتریں گے اور اس امت کی تکریم وتعظیم کی جہت سے حضرت امام مہدی رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کے پیچھے نماز پڑھیں گے۔ پھر لشکر اسلام لشکر دجال پر حملہ کرے گا گھمسان کا معرکہ ہوگا اس وقت دم عیسیٰ کی یہ خاصیت ہو گی کہ جہاں تک آپ کی نظرکی رسائی ہو گی وہاں تک آپ کا سانس بھی پہنچے گا اور جس کا فر تک وہ پہنچے گا ہلاک ہو جائے گا اور دجال بھاگ جائے گا مگر حضرت مسیح عَلَیْہِ السَّلام اس کو بیت المقدس کے قریب موضع لد کے دروازے میں جالیں گے اور نیز ہ سے اس کاکام تمام کردیں گے۔لشکر اسلام لشکر دجال کے قتل وغارت میں مشغول ہو جائے گا۔لشکر دجال میں جو یہود ہوں گے ان کو کوئی چیز پناہ نہ دے گی یہاں تک کہ رات کے وقت اگر کوئی یہودی پتھر یاد رخت کی آڑ میں چھپاہو گا تو وہ پتھر یا درخت بول اٹھے گا کہ یہاں یہودی ہے اس کو قتل کر دو۔
زمین پر دجال کا فتنہ چالیس دن رہے گا جن میں سے ایک دن ایک سال، ایک دن ایک مہینے اور ایک دن ایک ہفتہ کے مانند ہو گا۔ باقی دن معمولی دنوں کے مانند ہوں گے۔ صحابۂ کرام رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُم نے رسول اللّٰہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سے دریافت کیا: جو دن ایک سال کے برابر ہو گاکیا اس میں ایک دن کی نمازیں کافی ہوں گی؟ آپ نے فرمایا کہ نہیں ایک سال کی نمازیں اس دن میں تخمینہ سے ادا کرنی ہوں گی۔
دجال کے فتنہ کے رفع ہونے کے بعد حضرت مسیح عَلَیْہِ السَّلام اصلاحات میں مشغول ہوں گے، صلیب کو توڑ دیں گے، خنزیر کو قتل کر دیں گے اور کفار سے جزیہ قبول نہ کیا جائے گا۔ سوائے قبول اسلام اور قتل کے دوسرا حکم نہ ہو گا۔ سب کا فر مسلمان ہوجائیں گے۔ امام مہدی رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کی خلافت ۷یا ۸ یا ۹ سال ہوگی اسکے بعد آپ کا وصال ہوگا۔ حضرت عیسیٰ عَلَیْہِ السَّلام آپ کے جنازہ کی نماز پڑھائیں گے۔ ([1] )
اس کے بعد لوگ امن وامان کی زندگی بسر کر تے ہوں گے کہ اللّٰہ تعالٰی حضرت عیسیٰ عَلَیْہِ السَّلام کی طرف وحی بھیجے گا کہ میں ایسے بند ے نکالنے والاہوں کہ کسی میں ان کے ساتھ لڑنے کی طاقت وقدرت نہیں ہے۔تم میرے خالص بندوں کو کوہِ طور کی طرف لے جاؤ۔ آپ عَلَیْہِ السَّلام قلعۂ طور میں پناہ گزیں ہو کر سامانِ حرب ورَسد کے مہیا کرنے میں مشغول ہوں گے۔اس وقت یا جوج و ماجوج نکل پڑیں گے۔ یہ لوگ یافِث بن نوح کی اولاد سے ہیں ان کا مُلک قطب شمالی کی طرف ہفت اِقلیم ([2] ) سے باہر بتا یا جاتا ہے۔اس کے جانب ِشمال سَمُنْدَر ہے جو سال بھر منجمد رہتا ہے۔ مشرق و مغرب میں دیوار وں کی مثل دو پہاڑ ہیں ان کے درمیان کی ایک گھاٹی سے نکل کر وہ اس طرف کے لوگوں کو لوٹ لیا کرتے تھے۔ سکندر ذوالقرنین نے ان کو ایک آ ہنی دیوار کے ذریعہ سے بند کر دیا تھا جس کی بلند ی ان دونوں پہاڑوں کی چوٹی تک پہنچتی ہے اور موٹا ئی ساٹھ گز ہے۔ وہ دن بھر اس دیوار کے تو ڑ نے میں لگے رہتے ہیں مگر رات کو قدرت الٰہی سے وہ دیوار ویسی ہی ہو جاتی ہے۔ جب ان کے نکلنے کا وقت آئے گا تو وہ دیوار ٹوٹ جائے گی اور یہ لوگ ٹڈی دَل کی طرح ہر طرف پھیل جائیں گے اور بے دریغ قتل وغارت کریں گے۔ ان کی کثرت کا یہ حال ہے کہ جب ان کی پہلی جماعت بحیرۂ طبر یہ میں (جو دس میل لمبا ہے ) پہنچے گی تو اس کا تمام پانی پی جائے گی اوراس طرح سکھادے گی کہ دوسری جماعت بعد والی جب آئے گی تو دیکھ کر کہے گی کہ یہاں کبھی پانی تھا؟ پھر وہ قتل وغارت کر تے ہوئے قدس کے پہاڑ خمر میں پہنچیں گے تو کہیں گے کہ ہم نے زمین والوں کا تو صفایا کر دیاچلو آسمان والوں کو بھی مار ڈالیں پھر وہ آسمان کی طرف تیر پھینکیں گے جن کو اللّٰہ تعالٰی خون آلود کر کے لوٹا دے گا۔وہ دیکھ کر خوش ہو ں گے کہ اب تو ہمارے سوا کوئی نہیں رہا۔ محصورین ( حضرت عیسیٰ عَلَیْہِ السَّلام اور آپ کے اصحاب ) میں قحط کا یہ عالم ہو گا کہ گائے کا کلہ سو سو دینا ر سے بھی زیادہ قیمتی ہو گا۔ پس محصور ین دعا کریں گے۔ اس پر اللّٰہ تعالٰی ان میں مرضِ نغف بھیجے گا۔ یہ ایک دانہ ہو تا ہے جو اونٹ اور بھیڑ بکری کی گردنوں میں نکلتا ہے اور طاعون کی طرح ہلاک کر دیتا ہے۔ اس مرض میں یا جوج وماجوج یکبارگی ہلاک ہو جائیں گے۔ پھر حضرت عیسیٰ عَلَیْہِ السَّلام اور آپ کے اصحاب میدان کی طرف آئیں گے اور زمین میں ایک بالشت بھر جگہ ایسی نہ پائیں گے جوان کی چربی وگند گی سے پُر نہ ہو۔ پھر آپ مع اصحاب دست بد عاہوں گے تو اللّٰہ تعالٰی ایسے پر ند ے بھیجے گا جن کی گر دنیں شتر ان بختی کی مانند ([3] ) ہوں گی۔ وہ پر ندے ان کی لا شوں کو وہاں پھینک دیں گے جہاں اللّٰہ تعالٰی چاہے۔ پھر اللّٰہ تعالٰی ایک عالمگیر بارش بھیجے گا جس سے زمین بالکل صاف ہو جائے گی۔اس بارش کی برکت سے زمین کی پیداوار میں بڑی ترقی ہو گی یہاں تک کہ ایک انار ایک جماعت کے لئے کافی ہو گا۔حیوانات کا دود ھ اس کثرت سےہوگا کہ ایک اونٹنی کا دودھ ایک قبیلہ کے لئے کافی ہوگا اور ایک بکری کا دودھ ایک کنبہ ([4] ) کے لئے کافی ہوگا۔ قومِ یا جوج وماجوج کی کمانیں ، ترکش اور تیر مومنوں کے لئے سات سال ایندھن کا کام دیں گے۔ حضرت عیسیٰ عَلٰی نَبِیِّنَا وَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام دنیا میں چالیس سال رہیں گے، آپ کا نکاح ہو گا اور اولا د پیدا ہوگی، پھرآپ انتقال فرمائیں گے اور حضور اکرم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکے روضہ مطہرہ میں دفن ہوں گے۔
حضرت عیسیٰ عَلَیْہِ السَّلام کے بعد قبیلہ قحطان میں سے ایک شخص جہجاہ نام یمن کے رہنے والے آپ کے خلیفہ ہوں گے اورامور خلافت کو عدل وانصاف کے ساتھ سر انجام دیں گے۔ ([5] )
[1] سنن ابن ماجہ، کتاب الفتن،باب فتنۃ الدجال۔۔۔الخ، الحدیث : ۴۰۷۷،ج۴،ص۴۰۶۔۴۰۷ سنن ابن ماجہ، کتاب الفتن، باب فتنۃ الدجال ۔۔۔الخ، الحدیث :۴۰۷۵،ج۴،ص۴۰۲ مشکاۃ المصابیح، کتاب الفتن ، باب اشراط الساعۃ،الحدیث :۵۴۵۶، ج ۲، ص ۲۹۳۔علمیہ
[2] سات مملکتیں :عرب، ایران، توران، چین، ہند، مصر، یونان یا پھر تما م ممالک۔
[3] دو کوہانوں والے بڑے اُونٹوں کی گردن کی طرح۔
[4] خاندان۔
[5] سنن الترمذی،کتاب الفتن،باب ماجاء فی فتنۃ الدجال، الحدیث :۲۲۴۸،ج۴،ص۱۰۴۔۱۰۵ مرقاۃ المفاتیح، کتاب الفتن، باب العلامات بین یدی الساعۃ ، تحت الحدیث :۵۴۷۵،ج۹،ص ۳۸۸ فتح الباری شرح صحیح البخاری،کتاب الفتن،باب یاجوج ماجوج،تحت الحدیث:
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع