30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
جن بالوں پر حضور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا دست مبارک پھرا تھا وہ سیاہ ہی رہے۔ ([1] )
{26} …آنحضرت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے حضرت خزیْمَہ بن عاصِم عُکْلی رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کے چہرے پر اپنا دست مبارک پھیرا ان کے چہر ے پر پِیری ([2] ) کے آثار نمودار نہ ہوئے یہاں تک کہ وفات پائی۔ ([3] )
{27} …حضرت فراس بن عمر وکنانی لیثی ([4] ) رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ اپنے والد کے ساتھ رسول اللّٰہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی خدمت میں حاضر ہو ئے اور دردِ سر کی شکایت کی ۔ حضور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے فراس رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰیعَنْہُ کو اپنے سامنے بٹھایا اور ان کی آنکھوں کے درمیانی چمڑے کوپکڑ کر کھینچا۔ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی مبارک انگلیوں کی جگہ بال اُگ آئے اور درد جاتا رہا۔ انہوں نے حرور اء ([5] ) کے دن خوارج کے ساتھ نکلنا چاہا ان کے والد نے ان کو کو ٹھڑ ی میں بند کر دیا، وہ بال گر گئے جب توبہ کی تو پھر اُگ آئے۔ ([6] )
{28} … حضرت عمرو بن تَغْلِب رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کے چہرے اور سر پر رسول اللّٰہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اپنا دست مبارک پھیرا انہوں نے سو بر س کی عمر میں وفات پائی مگر چہرے اور سر کے وہ بال جن کو رسول اللّٰہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے ہاتھ مبارک نے چھواتھاسفید نہ ہوئے۔ ([7] )
{29} … حضرت اُسید بن اَبی اِیاس ([8] ) کنانی دئلی رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُکے سینے پر حضور عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے اپنا دست مبارک رکھااور چہرے پرپھیرا ۔ وہ تاریک گھر میں داخل ہو تے تو روشن ہو جاتا۔ ([9] )
{30} … حضرت انس رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ روایت کر تے ہیں کہ رسول اللّٰہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا نکاح حضرت زینب بنت جحش رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہَاسے ہواتو میری ماں ام سلیم نے خُرما ([10] ) اور گھی اور پنیر سے حَیْس ([11] ) تیار کیا اور اسے ایک تور ([12] ) میں ڈال دیا۔ پھر کہا: انس! اس کو رسول اللّٰہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی خدمت اقدس میں لے جا۔ وہاں عرض کرناکہ یہ میری ماں نے آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے لئے بھیجا ہے وہ سلام کہتی ہے اور عرض کر تی ہے کہ یا رسول اللّٰہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم یہ تھوڑا ساکھانا ہماری طرف سے آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
کے لئے ہے۔ میں خدمت اقدس میں حاضر ہوا اور ماں نے جو کچھ کہا تھا عرض کر دیا۔ حضور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا کہ اس کورکھ دو اور فلاں فلاں فلاں (تین شخصوں ) کو بلا لاؤ، اور جو او رملیں ان کو بھی لے آؤ۔ میں نے تعمیل ارشاد کی۔ واپس آیا تو کیا دیکھتا ہوں کہ گھر اہل خانہ سے بھر اہوا ہے۔ حضور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اپنا دست مبارک اس حیس پر رکھا اور دعا ئے برکت فرمائی۔ پھر آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم حاضر ین میں سے دس دس کو بلاتے رہے اور فرماتے رہے کہ اللّٰہ کا نام لے کر کھاؤ اور ہر ایک اپنے سامنے سے کھائے۔ اس طرح ایک گر وہ نکلتا اور دوسرا آجاتا یہاں تک کہ سب نے سیر ہو کر کھایا۔ حضور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے مجھ سے فرمایا: اَنس ! اُٹھا ؤ۔ میں نے اُٹھا لیا۔ میں یہ نہیں بتا سکتا کہ جب تو ر رکھا گیاتو اس وقت کھا نا زیادہ تھا یا جب اٹھایا گیا۔ بقولِ اَنس رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ حاضرین کی تعداد تین سو تھی۔ ([13] )
{31} … جب آنحضرت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ہجرت فرماکر مدینے میں رونق اَفروز ہوئے تو اس وقت حضرت سلمان فارسی رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ ایک یہودی کے ہاں بطور غلام کام کرتے تھے۔ رسول اللّٰہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے ارشاد سے انہوں نے اس یہودی سے اس امر پر مُکاتَبَت ([14] ) کر لی کہ وہ اس یہودی کو چالیس اُوقیہ سونا ادا کریں اور اس کے لئے کھجوروں کے تین سو پودے لگا کر پرورش کریں یہاں تک کہ وہ بار آور ہوں ۔ جب حضرت سلمان رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے حضور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کو یہ خبر دی تو آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اپنے اصحاب رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُم سے فرمایا کہ سلمان رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کی مدد کر و۔ چنانچہ صحابہ کرام رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُمنے پودے دے دیئے اور حضور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اپنے مبارک ہاتھ سے ان کو لگا یا۔ وہ سب لگ گئے اور اسی
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع