30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
خوش) ہوئے اور دیکھنے والے کی تَوقیر (عزّت و اَہَمِّیَّت) بڑھادی۔ (فتاوی رضویہ، ۲۲/۲۷۲) حضرتِ سیِّدُنا نصر بن عمران ضُبَعِیْ عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہِ القوی فرماتے ہیں : میں نے تمتع کیا تو کئی لوگوں نے مجھے روکا، میں نے حضرت ابن عباس رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عنہما سے پوچھا تو انہوں نے تمتع کرنے کو کہا، میں نے خواب میں ایک شخص کو کہتے ہوئے سنا:حَجٌّ مَبْرُوْرٌعُمْرَۃٌ مُتَقَبَّلَۃٌ یعنی :حج مقبول ہو، عمرہ مقبول ہو۔ میں نے حضرت ابن عباس رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عنہما کو بتایاتو فرمایا: یہ نبی کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی سنت ہے ، پھر فرمایا: تم میر ے پاس رہو! میں اپنے مال میں سے تمہارا وظیفہ مقرر کروں گا۔اِس حدیث کے راوی حضرت شعبہ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرتِ سیِّدُنا نصر بن عمران ضُبَعِیْ عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہِ القوی سے پوچھا: اس کی کیا وجہ تھی؟ فرمایا:اسی خواب کی وجہ سے جو میں نےدیکھا۔ (بخاری، ۱/۵۲۸، حدیث:۱۵۶۷)
(5) اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ نے سَلا م اِرشا د فرما یا!
تبلیغ قراٰن و سنت کی عالمگیر غیر سیاسی تحریک دعوتِ اسلامی کے عالمی مَدَنی مرکز فیضانِ مدینہ میں رَمَضان المبارَک ۱۴۲۷ھ 2006ءمیں ہونے والے 30روزہ اجتماعی اعتکاف میں شریک ایک مُعتکف اسلامی بھائی کے بیان کا لُبِّ لُباب ہے کہ عاشقانِ رسول کی صحبت ، سیکھنے سکھانے کے حلقوں کی بَرَکت اور سنتوں بھرے بیانات کی رُوحانیت نے میرے دل ودماغ پر سُرور کی عجیب کیفیت طاری کردی تھی۔2 یا 3 رَمَضان المبارَکافطار سے قبل اجتماعی طور پر منظوم مُناجات پڑھنے کا سلسلہ جاری تھا۔میں بھی ہاتھ اُٹھائے آنکھیں بند کئے ربِّ کائنات عَزَّوَجَلَّ کی مُناجات میں مشغول تھا ، اتنے میں غنودگی طاری ہو گئی ، کیا دیکھتا ہوں کہ سرکارِ نامدار ، مدینے کے تاجدار، باذن پر وردگار دو عالم کے مالک و مختار ، شَہَنْشاہِ اَبرار صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ اپنے صحابۂ کرام رضْوَانُ اللہِ تعالٰی علَیْہِم اَجْمَعِیْن کے ہمراہ جلوہ فر ما ہیں۔ اتنے میں چند فِرشتے حاضرِ خدمت ہو کر عرض کر تے ہیں : ’’ یارسولَ اللہ (صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ) اللہ تعالیٰ نے ’’ الیاس قادِری ‘‘ کو سلام بھیجا ہے۔ ‘‘ یہ سُن کر میری آنکھ کُھل گئی۔ یِہی اسلامی بھائی مزید کہتے ہیں : ۸ رَمَضانُ الْمبارَک ۱۴۲۷ھ ، 2اکتوبر 2006ء مجھ بد کار انسان پر کرم با لائے کرم یہ ہوا کہ اِفطار سے قبل اجتماعی طور پرپڑھی جانے والی مُناجات کے دوران میں گنبدِ خَضْرا کے تصوُّر میں گُم تھا کہ ایک بار پھر وہی نُورانے منظر سامنے تھا۔کیا دیکھتاہوں کہ سلطانِ دو جہاں ، شَہَنْشاہِ کون و مکان، رَحمت ِ عالمیان صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ اپنے صحابۂ کرام رضْوَانُ اللہِ تعالٰی علَیْہِم اَجْمَعِیْن کے ہمراہ تشریف فرما ہیں۔چار فِرشتوں نے حاضرِ خدمت ہو کر آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو سلام عرض کیا آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے جواب ارشاد فرمایا۔پھر وہ فرشتے یہ عرض کرنے لگے : ’’ یا رَسولَ اللہ (صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ) اللہ تعالیٰ نے ’’ الیاس قادری ‘‘ کو سلام بھیجا ہے۔ ‘‘ سرکارصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے لبِ ہائے مبارَکہ کوجُنبِش ہوئی، رَحمت کے پھول جھڑنے لگے، الفاظ کچھ یوں ترتیب پائے: ’’ سلام اُن کو پہنچ جا ئے گا۔ ‘‘
اللہ عَزّوَجَلَّ کی امیرِ اَہلسنّت پَر رَحمت ہو اور ان کے صد قے ہماری مغفِرت ہو
اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ کا اپنے بندوں کو سلام بھیجنا
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع