30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
مل سکا۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَزَّوَجَلَّ آپ خشکی کے راستے (ByRoad) سفرِمدینہ پر روانہ ہوگئے۔
اللہ عَزّوَجَلَّ کی امیرِ اَہلسنّت پَر رَحمت ہو اور ان کے صد قے ہماری مغفِرت ہو
اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
نیک خواب بِشَارتیں ہیں
سرکارِمدینۂ منوّرہ، سردارِمکّۂ مکرّمہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ بَرَکت نشان ہے: ’’ نُبُوَّت گئی، اب میرے بعدنُبُوَّت نہ ہوگی مگر بِشارَتیں۔ ‘‘ عرض کی گئی : ’’ وہ کیا ہیں ؟ ‘‘ فرمایا: ’’ اچھے خواب کہ نےک آدمی خود دیکھے یااُس کیلئے دیکھا جائے (یعنی دوسرا شخص اس کے متعلق خواب دیکھے) ۔ ‘‘ (الموطّا لامام مالک ، الحدیث ۱۸۳۳ ، ج۲، ص ۴۴۰، دارالمعرفۃ بیروت)
چُونکہاب پیش کی جانے والی بشارتوں میں خوابوں کاتذکرہ ہے اور اِ س ضمن میں وَسوَسوں کا قَوی امکان ہے لہٰذا اِن کا علاج بیان کیا جاتا ہے۔
وَسوَسہ:بعض لوگ خواب سنا سنا کر لوگوں کو اپنا گروِیدہ بنالیتے ہیں ، لہٰذا جو بھی خواب میں زِیارت کا دعویٰ کرے اُس پر آنکھیں بند کر کے اِعتِماد نہیں کرنا چاہئے کم از کم اُس سے قَسَم تولینے ہی چاہئے۔
عِلاجِ وَسوَسہ:صحیح بخاری شریف کی سب سے پہلی حدیث ہے، اِنَّماَ الْاَعْمالُ بِالنِّیّاتیعنی اعمال کا دارومدار نیتوں پر ہے۔لہٰذا اگر کوئی حُبِّ جاہ کے باعث لوگوں کو اپنا خواب سُناتا، اپنے شہرت اور واہ واہ چاہتا ہے تو واقِعی مُجرِم ہے اور اگر اچّھی نیت سے سُناتا ہے، مَثَلاً امیرِ اَہلسنّت دَامَت بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ یادعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول سے متعلق کوئی ایمان افروز بِشارت ملی ، سنّتوں کی تربیّت کے مَدَنی قافِلے میں سفر کے دوران کسی خوش نصیب نے اچھا خواب دیکھااب وہ اس لئے سنا رہا ہے کہ اِس پُر فِتن دور میں لوگوں کو راہِ خدا عَزَّوَجَلَّ میں سفر کی ترغیب ملے اور انہیں اطمینان کی دولت نصیب ہو کہ دعوتِ اسلامی اَہلِ حق اور عاشِقانِ رسول صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی سنتوں بھری تحریک ہے اور امیرِ اَہلسنّت دَامَت بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ پَراللّٰہ و رَسُول عَزَّوَجَلَّ و صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا خاص فضل و کرم ہے تو یوں وہ شیخِ طریقت، امیرِ اَہلسنّت ، بانۓ دعوتِ اسلامی حضرت علامہ مولانا محمد الیاس عطّاؔر قادِری رَضَوی دَامَت بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے دامن اور تبلیغِ قران وسنّت کی عالمگیر غیر سیاسی تَحریک دعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول سے وابَستہ ہوکر اپنے ایمان کی حفاظت کا سامان کریں ، یہ نیت مَحمود ہے اور اس نیت سے خواب سنانے والے کو اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ ثواب ملیگا۔ نیز تَحْدِیثِ نعمت یعنی نعمت کا چرچا کرنے کی نیت سے سناتا ہے تب بھی جائز ہے۔ ہاں اگر رِیاکاری کا خوف ہوتو اپنا نام ظاہر نہ کرے کہ اس میں زیادہ عافیت ہے۔ بَہَرحال دل کی نیت کا حال اللّٰہ ذُوالْجَلال عَزَّوَجَلَّ جانتا ہے۔ مسلمان کے بارے میں بِلاوجہ بدگُمانے کرنا حرام اور جہنَّم میں لے جانے والا کام ہے، لہٰذا عرض ہے کہ کسی خواب بیان کرنے والے مسلمان پر خوامخواہ بد گُمانے نہ کی جائے۔ بدگُمانے کی قرآن پاک اور احادیثِ مبارَکہ میں مذّمت وارِد ہوئی ہے۔ پارہ 26 سور ۂ حُجُراتکی بارہویں آیت میں ارشادِ ربِّ کائنات عَزَّوَجَلَّ ہے،
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اجْتَنِبُوْا كَثِیْرًا مِّنَ الظَّنِّ٘-اِنَّ بَعْضَ الظَّنِّ اِثْمٌ (پ۲۶ ، الحُجُرات: ۱۲)
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع