30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
تیرے بھی اُلٹے کام سیدھے ہو جائیں گے۔
’’سجدہ ‘‘ کے چار حُرُوف کی نسبت سےسجدے میں دعا قبول ہونے کی چار واقعات
(1)حضرتِ سلیمان اور ایک کِسان
حضرتِ ابو عبدُ الرّحمٰن دِمشقی رحمۃُ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ حضرتِ مَکْحُول دِمشقی رحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں: ( اللہ پاک کے پیارے نبی) حضرتِ سلیمان بن داوٗد علیہ السّلام بالوں سے بنی ہوئی ایک چٹائی پر تشریف فرما تھے اور ان کے اَصْحاب ان کے گِرد بیٹھے تھے۔ آپ نے ہَوا کو حکم دیا تو اُس نے چٹائی کو اوپر اُٹھالیا، جِنّات و انسان آپ کے سامنے چلنے لگے، پرندوں نے سایہ کردیا۔ ایک کسان (Farmer) کھیت میں کام کررہا تھا۔ اس نے دل میں کہا: اگر حضرتِ سلیمان علیہ السّلام میرے سامنے ہوتے تو میں اُن سے تین باتیں کرتا ، اللہ پاک نے آپ کی طرف وحی فرمائی کہ کسان کے پاس جائیے۔ آپ گھوڑے پر سُوار ہوکر اُس کے پاس تشریف لے گئے اور فرمایا: اے کسان!میں سلیمان ہوں ، تم جو پوچھنا چاہتے ہو پوچھو! کسان عرض گزار ہوا: آپ کو میر ے دل کے اِرادے کا علم کیسے ہوا؟ارشاد فرمایا: اللہ کریم نے مجھے اس کا علم عطا فرمایا۔ کسان نے عرض کی: میں نے اس علم پر یقین کیا۔(پہلی بات یہ ہے:) خدا کی قسم! جب میں نے آپ کو نعمتوں میں دیکھا تو خود سے کہنے لگا کہ حضرت سلیمان علیہ السّلام کی گُزشتہ (یعنی گزری ہوئی) لذّتیں اور نعمتیں ختم ہوجاتی ہیں جبکہ میں جس محنت اورتھکن میں کل تھا آج بھی ویسا ہی ہوں ،مگرآپ علیہ السّلام بھی گزری ہوئی لذّت دوبارہ محسوس نہیں کرتے ہیں اور میں بھی گُزری ہوئی تکلیف دوبارہ محسوس نہیں کرتا۔
حضرتِ سلیمان علیہ السّلام نے دوسری بات پوچھی تو اُس نے عرض کیا: میں نے خود سے یہ
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع