30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
پینے اور لَہْو ولَعِب (یعنی کھیل کود)میں مشغول رہ کر گُزارتا ہے اور دوسرا نماز، قراءَ ت و علمِ دین حاصل کرنے میں گزارتا ہے تو دوسرے دن ہرشخص شرا ب اور کھیل کود میں رات گزارنے والے اور ذکر و شکر میں رات بسر کرنے والے کے درمیان فرق کر لیتا ہے۔
(تفسیر کبیر ، 10/89)
پیشانی کے دھبّے کے متعلّق اعلیٰ حضرت کا’’ اَقُول‘‘
میرے آقا اعلیٰ حضرت شاہ امام احمد رضا خان رحمۃُ اللہ علیہ ’’فتاویٰ افریقہ ‘‘ میں سجدے کے نِشان کے مُتَعَلِّق طویل بَحْث کرنے کے بعد صفحہ 66 پر لکھتے ہیں : اَقُول (یعنی میں کہتا ہوں ): اِس بارے میں تحقیق حکم یہ ہے کہ دِکھاوے کے لئے قَصْداً(یعنی جان بوجھ کر) یہ نشان پیدا کرنا حرامِ قطعی و گُناہِ کبیرہ ہے اور وہ نشان مَعَاذَ اللہ اس کے اِستحقاقِ جہنّم (یعنی دوزخ کی حقداری) کا نشان ہے جب تک توبہ نہ کرے۔ا ور اگر یہ نشان کثرتِ سجود (یعنی زیادہ سجدوں ) سے خود پڑگیا تو وہ سجدے اگر رِیائی (یعنی دِکھاوے کیلئے )تھے تو فاعل جہنَّمی اور یہ نشان اگرچِہ خود جُرْم نہیں مگر جُرْم سے پیدا ہوا۔ لہٰذا اِسی نارِ یَت(یعنی دوزخی ہونے) کی نشانی۔ اور اگر وہ سجدے خالصاً لِوَجْهِ اللہ (یعنی خالص اللہ پاک کیلئے) تھے مگر یہ نشان پڑنے سے خوش ہوا کہ لوگ مجھے عابِد ساجِد (عبادت کرنے والا سجدہ گُزار) جانیں گے تو اب رِیا آ گیا اور یہ نشان اس کے حَق میں مَذْمُوم (یعنی قابلِ مَذَمَّت) ہو گیا۔ اور اگر اسے اس کی طرف کچھ اِلتفات (دِھیان) نہیں تو یہ نشان نشانِ محمود (لائقِ تعریف نشان )ہے۔ اور ایک جماعت کے نزدیک آیۂ کریمہ
میں اس کی تعریف موجود ہے ۔ اُمّید ہے کہ قبر میں ملائِکہ کے لیے اس کے ایمان و نماز کی نشانی ہو اور روزِ قیامت یہ نشان آفتاب سے زیادہ نُورانی ہو۔ (فتاویٰ افریقہ، ص 66)
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع