30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
مارنا چاہا تو بادشاہ نے انہیں مَنْع کرتےہوئے کہا: ”دیکھو یہ کرتا کیا ہے؟“ بادشاہ کی یہ بات سُن کر سانپ جہاں سے آیا تھا اُسی طرف واپس چل پڑا۔ بادشاہ بولا: ”اس کا پیچھا کرو اور دیکھو یہ کہاں جاتا ہے؟“ سپاہی سانپ کے پیچھے پیچھےچلنےلگے، سانپ ایک کنوئیں کے پاس پہنچ کر اس کنوئیں کی طرف دیکھنے لگا، سپاہیوں نے کنوئیں میں جھانکا تو دیکھا کہ ایک بہت بڑا سانپ پڑا ہوا ہے اور اس کی پُشت پر ایک سیاہ(یعنی کالا) بچھو(Scorpion) سوار ہے،ایک سپاہی نے نیزہ مار کر بچھو کو قتل کردیا پھر سانپ کو وہیں چھوڑ کر تمام سپاہی واپس آ گئے اور بادشاہ کو سارے معاملے کی خبر دی۔ دوسرے دن سانپ منہ میں کچھ بیج(Seeds) لئے آیا اور بادشاہ کے سامنے رکھ کر چلا گیا۔ بادشاہ نے کہا: ”سانپ ہمارے احسان کا بدلہ چُکانا چاہتا ہےلہٰذا ان بیجوں کو زمین میں بو دو! دیکھتے ہیں کہ اس سے کیا بنتا ہے۔“ سپاہیوں نے وہ بیج زمین میں بو دئیے۔ ان سے ”چنبیلی کا پودا “نکلا۔ کہتے ہیں بادشاہ کو ” زُکام “تھا، جب اُس نے چنبیلی کا پھول سُونگھا تو اُس کی یہ بیماری جاتی رہی۔(المستطرف،2/182)
شفادینے والی ذات
پیارے پیارے اسلامی بھائیو! اللہ پاک نے کوئی شے بے کار پیدا نہیں فرمائی۔ اللہ پاک کاایک صِفاتی نام ’’شَافِی (یعنی شِفادینے والا) ‘‘ بھی ہے اورحقیقی طور پر بیماریوں سے شفا دینے والی ذات صِرف وصِرف اُسی کی ہے :( وَ اِذَا مَرِضْتُ فَهُوَ یَشْفِیْنِﭪ(۸۰)) ترجمۂ کنز الایمان :” اور جب میں بیمار ہوں تو وہی مجھے شِفا دیتا ہے۔“ عظیم تابعی بزرگ،حضرت ِکعب الاحبار رحمۃُ اللہ علیہ بیان کرتےہیں کہ اللہ پاک ارشادفرماتاہے:حقیقی طور پر میں ہی ہر مرض کا علاج کرتا ہوں ۔
(حلیۃ الاولیاء، 6/25 ،قول :7691۔ اللہ والوں کی باتیں، 6/39)
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع