30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
لفظی تبدیلی: حروف ناصبہ مندرجہ ذیل لفظی تبدیلی کرتے ہیں :
۱۔مضارع کے پانچ مرفوع صیغوں کو نصب دیتے ہیں۔جیسے: لَنْ يَنْصُرَ، لَنْ أَنْصُرَ
۲۔ سات صیغوں کے آخر سے نون اعرابی گرا دیتے ہیں۔جیسے: لَنْ يَّنْصُرَا
۳۔ نون ضمیری میں کچھ عمل نہیں کرتے۔جیسے: لَنْ يَّنْصُرْنَ
۴۔ اگر مضارع کےپانچ مرفوع صیغوں کے آخر میں حرف علت (ا،و،ی) ہوتوان کونہیں گراتے البتہ اگر(و، ی) ہوتو نصب ظاہری ہوتا ہے اور اگرآخر میں الف ہو تو نصب تقدیری ہوتا ہے۔ جیسے: لَنْ يَّدْعُوَ، لَنْ يَّرْمِيَ، لَنْ يَّرْضٰى
معنوی تبدیلی: معنوی تبدیلیاں حسب ذیل ہیں:
۱۔ أَنْ (کہ): یہ مضارع پر داخل ہو کر اس کو مصدر کے معنی میں کردیتا ہے، اس ”أَنْ“ کو ”أَنْ مصدریہ“ کہتے ہیں۔ أَنْ اور فعل کے مجموعہ کو ”مصدر مؤوّل“ کہتے ہیں۔ جیسے: أَنْ يَّنْصُرَ
۲۔ لَنْ (ہرگز نہیں): یہ مضارع میں نفی کی تاکید کا معنی پیدا کردیتا ہے اور اسے مستقبل کے ساتھ خاص کردیتاہے۔اس کو نفی تاکید بلن کہتے ہیں۔جیسے: لَنْ يَّنْصُرَ
۳۔ كَيْ (تاکہ): یہ مضارع کو مستقبل کے ساتھ خاص کردیتاہے اور اس کا ماقبل اس کے مابعد کا سبب ہوتاہے۔جیسے: نَحْنُ نَتَعَلَّمُ كَيْ نَتَكَلَّمَ
۴۔ إِذَنْ (پھر یا تب): یہ مضارع کو مستقبل کے ساتھ خاص کردیتاہے اور اس کا مابعد کسی سوال کا جواب یا کسی امرکی جزاء ہوتاہے۔جیسے: اِجْتَهِدْ إِذَنْ تَفُوْزَ
2۔حروف جوازم(جزم دینے والے حروف):
ان سے مراد وہ حروف ہیں جو مضارع کے آخر کو جزم دیتے ہیں اور یہ پانچ ہیں:
(1) لَمْ (2) لَمَّا (3) لامِ امر (4) لائے نہی (5) إِنْ شرطیہ
لفظی تبدیلی: حروف جازمہ مضارع میں مندرجہ ذیل تبدیلیاں کرتے ہیں:
۱۔مضارع کے پانچ مرفوع صیغوں کو جزم دیتے ہیں۔جیسے: لَمْ يَنْصُرْ، لَمْ أَنْصُرْ
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع