30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
(۲) پھریہاں بھی وہی تفصیل ہے کہ اگر فعل میں اول الذکر پانچ شرائط میں سے کوئی شرط مفقود ہو تو اس سے فعل تعجب اصلاً نہیں بن سکتا نہ مَا أَفْعَلَهُ ، نہ أَفْعِلْ بِهِ.
اگر آخرالذکر دو شرائط میں سے کوئی شرط مفقود ہوتواس سے ان اوزان پرتو فعل تعجب نہیں بن سکتا البتہ ایک اور طریقہ سے بنایا جاسکتاہے۔ وہ طریقہ یہ ہے :
اس فعل کے مصدر سے پہلے” مَا أَشَدَّ “یا ” أَشْدِدْ “ لگائیں گے۔” مَا أَشَدَّ “ کے ساتھ مصدر نکرہ اور منصوب لائیں گے۔جیسے: مَا أَشَدَّ اِسْتِقَامَةً (وہ کس قدراستقامت والا ہے!) اور” أَشْدِدْ “ لانے کی صورت میں مصدر کے ساتھ حرف جر”باء“ کا اضافہ کریں گے اور آخر میں ضمیر یا اسم ظاہر مجرور آئے گا۔ جیسے: أَشْدِدْ بِعَمْیِهِ (وہ کیسا اندھاہے!)، أَشْدِدْ بِحُمْرَةِ زَیْدٍ (زید کتنا سرخ ہے !)
2۔سماعی صیغے:
اظہارِتعجب کے لیے اہل عرب کچھ کلمات کہتے ہیں، جن میں سے کچھ مشہور یہ ہیں:
۱۔ لله دَرُّه: کسی شخص کی ذہانت یا شجاعت پر تعجب کے لیے بولا جاتا ہے۔
۲۔ سُبْحَانَ اللہ : کہنے والے کے انداز اور حالت سے تعجب کے لیے ہونا معلوم ہوتا ہے جیسے: کسی عجیب وغریب واقعہ یا کسی خوبصورت شے کو دیکھ کر کہنا۔
۳۔التعجب بالاستفهام: جیسے: قرآن پاک کی آیت كَیْفَ) تَكْفُرُوْنَ بِاللّٰهِ وَ كُنْتُمْ اَمْوَاتًا ((پ۱، البقرۃ:۲۸)
۴۔التعجب بالنداء: کبھی حرف نداءکے ذریعے اظہار تعجب کیا جاتا ہے۔
جیسے: يَا لِلْعَجَب، يَا لِلْمَاء
۵۔ التعجب بـ ” فَعُلَ “ : جیسے: عَظُمَ الْأَمْرُ ) وَ حَسُنَ اُولٰٓىٕكَ رَفِیْقًاؕ ((پ۵،النساء:۶۹)
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع