30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
(۲) متصرف ہو۔جیسے مذکور مثال، لہٰذا فعل جامد مثلاً یَکَادُ، نِعْمَ وغیرہما سے اسم تفضیل نہیں بن سکتا۔
(۳)مثبت ہو۔جیسے مذکورمثال،لہٰذا فعل منفی مثلاً لَا یَضْرِبُ وغیرہ سے اسم تفضیل نہیں بن سکتا۔
(۴) معروف ہو۔جیسے مذکورمثال، لہٰذا فعل مجہول مثلاً یُضْرَبُ وغیرہ سے اسم تفضیل نہیں بن سکتا۔
(۵) اس فعل کامعنی قابل فرق ہو یعنی اس میں کمی و زیادتی ہو سکتی ہو۔جیسے مذکور مثال،لہٰذا وہ فعل جوقابل فرق نہ ہو۔ جیسے: یَمُوْتُ، یَحْیٰی وغیرہما اس سے اسم تفضیل نہیں بن سکتا۔
(۶)ثلاثی مجرد ہو۔جیسے مذکور مثال،لہٰذا ثلاثی مزید فیہ اور رباعی مجرد و مزید فیہ افعال مثلاً یُکْرِمُ ، یُدَحْرِجُ، یَتَدَحْرَجُ وغیرہا سے اسم تفضیل أَفْعَلُ کے وزن پرنہیں بن سکتا۔
(۷) اس فعل سے صفت مشبہ کاصیغہ أَفْعَلُ یا فَعْلَانُ کے وزن پر نہ آتا ہو لہٰذا وہ فعل جس سے مذکورہ اوزان پر صفت مشبہہ کا صیغہ آتا ہو مثلاً یَخْضَرُ، یَشْبَعُ وغیرہما اس سے اسم تفضیل أَفْعَلُ کے وزن پر نہیں بن سکتا۔
فائدہ: اگر کسی فعل میں اول الذکر پانچ شرائط میں سے کوئی شرط مفقود ہوتواس سے اسم تفضیل اصلاً نہیں بن سکتا، نہ أَفْعَلُ کے وزن پر اور نہ کسی اور طرح ۔
اگر آخر الذکر دو شرائط میں سے کوئی شرط مفقود ہوتواس سے أَفْعَلُ کے وزن پرتو اسم تفضیل نہیں بن سکتا البتہ ایک اور طریقہ سے بنایا جاسکتاہے ۔ وہ طریقہ یہ ہے:
اس فعل کے مصدر کو نکرہ،منصو ب ذکر کرکے اس سے پہلے لفظ أَشَدُّ، أَزْیَدُ یا أَکْبَرُ وغیرہا ذکر کرتے ہیں۔جیسے: أَشَدُّحُمْرَةً ( دوسرے کی نسبت زیادہ سرخ )، أَزْیَدُ صَمًّا (دوسروں کی نسبت زیادہ بہرا)، أَکْبَرُ إِکْرَامًا (دوسروں کی نسبت زیادہ تعظیم کرنے والا)
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع