30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
مدارِ نجات
مرزائی اورمرزا غلام احمد قادیانی آنحضرت صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کے بعد مرزاقادیانی کی وحیٔ نبوت اور تعلیم کو تمام انسانوں کے لئے مدارِنجات قرار دیتے ہیں چنانچہ مرزا قادیانی اپنی کتاب میں لکھتا ہے: چونکہ میری تعلیم میں امر بھی ہے اور نہی بھی اور شریعت کے ضروری احکام کی تجدید بھی ہے اس لئے خدا نے میری تعلیم اور اس وحی کو جو میرے اوپر ہوتی ہے فلک یعنی کشتی کے نام سے موسوم کیا،اب دیکھو! خدا نے میری وحی ، میری تعلیم اور میری بیعت کو نوح کی کشتی قرار دیا اور تمام انسانوں کے لئے اس کو مدارِ نجات ٹھہرایا جس کی آنکھیں ہوں دیکھے اور جس کے کان ہوں سنے۔(1)
جبکہ مسلمانوں کا عقیدہ ہے کہ حضورسرورِ کائنات صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم ہی کی وحیٔ نبوت تمام انسانوں کے لئے تاقیامت مدارِ نجات ہے۔حضور صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کے بعد کسی کی وحی مدارِ نجات نہیں ہوسکتی چنانچہ اللہ پاک اِرشاد فرماتا ہے:
تَبٰرَكَ الَّذِیْ نَزَّلَ الْفُرْقَانَ عَلٰى عَبْدِهٖ لِیَكُوْنَ لِلْعٰلَمِیْنَ نَذِیْرَ ﰳاۙ (۱)
(پ۱۸،الفرقان:۱)
ترجَمۂ کنز العرفان: وہ ( اللہ ) بڑی برکت والا ہے جس نے اپنے بندے پرقرآن نازل فرمایا تا کہ وہ تمام جہان والوں کو ڈر سنانے والا ہو۔
ایک اور مقام پر فرماتا ہے:( وَ مَا هُوَ اِلَّا ذِكْرٌ لِّلْعٰلَمِیْنَ۠(۵۲)) (پ۲۹،القلم:۵۲) ”ترجَمۂ کنز العرفان: حالانکہ وہ تو تمام جہانوں کے لئے نصیحت ہی ہیں۔“
یہ دونوں آیتیں صاف اعلان فرما رہی ہیں کہ قیامت تک تمام انسانوں کے لئے حضور صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم ہی نبی ہیں اور آپ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم ہی کی شریعت ہے نیز سب کے لئے یہی قرآن حجت ہے اور یہی وحی مدارِ نجات ہے۔
قیامِ قیامت
مرزائی اور مرزاقادیانی اس عقیدے کے منکر ہیں اور کہتے ہیں کہ مردے قبروں سے نکل کر میدانِ محشر میں جمع نہیں ہوں گے بلکہ مرنے کے بعد جنتی جنت میں اور جہنمی جہنم میں داخل ہوجاتا ہے اور پھر قیامت کے دن کسی کو جنت ودوزخ سے نہ نکالا جائے گا۔ہاں ہر کوئی ایک درجہ سے دوسرے درجہ میں ترقی کرتا ہے یہی حشرِ اجساد ہے یعنی حشرِ اجساد بھی روحی طور پر ہوگا۔قادیانیوں کے یہاں لفظوں میں حشرِ اجساد وحساب ویومِ آخرت سب کا اقرار ہے لیکن حقیقت میں ان کا نظریہ عقائدِ اسلامیہ کے بالکل خلاف ہے کیونکہ مسلمانوں کا عقیدہ ہے کہ قیامت کے دن مردے قبروں سے نکل کر
1…… اربعین نمبر4، ص6،بحوالہ روحانی خزائن،17/435
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع