30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
واٰلہٖ وسلم کی اطاعت و فرمانبرداری کو لازمی قرار دیا گیا۔
عقیدۂ اوتار
ہندومت کے اس عقیدے کے مطابق خدا نیک لوگوں کی مدد،دھرم کے قیام اور برائی کے خاتمے کے لئے اکثر بشری و حیوانی لباس میں دنیا میں آتا ہے اور خدا کوئی بھی صورت اختیار کر سکتا ہے۔
اسلامی نقطۂ نظر سے خدا نے کسی زمانے میں جسدی روپ نہیں دھارا اور نہ ہی الوہیت میں کسی کو اپنا شریک بنایا چنانچہ قرآنِ پاک نے بھر پور انداز میں اس تجسیدی نظریے کی تردید کرتے ہوئے مسیح کی بشریت اور رسالت کو واضح کیا کیونکہ اسلام میں انسان کا خدا سے رشتہ خالق اور مخلوق کا ہے اور خدا کا رسول سے رابطے کا ذریعہ براہِ راست ایک کامل وحی ہے۔ یاد رہے!وحی کا یہ سلسلہ نبیٔ کریم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کے اس دنیا سے رحلت فرمانے کے ساتھ مکمل ہوا۔
عالمگیریت
ہندو مذہب ایک محدود دَھرم ہے جو اپنے دامن میں صرف ان ہندوؤں کو جگہ دیتا ہے جو بائی برتھ (یعنی پیدائشی) ہندو ہوں،کسی اور مذہب یا قوم سے تعلق رکھنے والوں کو ہندو اَوّلاً اپنے مذہب میں شامل نہیں ہونے دیتے اور اگر کوئی اصرار کرکے ہندو مذہب قبول کرنا چاہے تو اسے نیچ اور گھٹیا ذات کے درجے میں رکھا جاتا ہے اور یہ چیز آج تک موجود ہے اس کے برعکس اسلام ایک عالمگیر مذہب ہے اور قرآنِ پاک ایک عالمگیر قانونی کتاب ہے چنانچہ ارشادِ باری تعالیٰ ہے: (اِنْ هُوَ اِلَّا ذِكْرٌ لِّلْعٰلَمِیْنَۙ(۲۷)) (پ۳۰،التکویر:۲۷) ”ترجَمۂ کنز العرفان:وہ تو سارے جہانوں کے لئے نصیحت ہی ہے۔“ اور پیغمبرِ اسلام کے ذریعے یہ اعلان بھی کروایا گیا:( قُلْ یٰۤاَیُّهَا النَّاسُ اِنِّیْ رَسُوْلُ اللّٰهِ اِلَیْكُمْ جَمِیْعَاﰳ) (پ۹،الاعراف:۱۵۸) ”ترجَمۂ کنز العرفان: تم فرماؤ: اے لوگو! میں تم سب کی طرف اللہ کا رسول ہوں۔“اس لئے دینِ اسلام قیامت تک ہر نسل اور قوم، ہر خطے اور مملکت،ہر رنگ و روپ اور ہر بولی بولنے والے عربی و عجمی کے لئے ایک عالمگیر مذہب کی صورت میں موجود رہے گا اور اسلام اپنے دامنِ رحمت میں ہر ایک کو پناہ دے کر دوسرے مسلمانوں کے برابر اس کے حقوق بھی تسلیم کرتا رہے گا۔
تَناسُخْ/آواگون
تنا سخ یا آواگون کا مطلب ہے انسان کا گناہوں یا نیکیوں کے باعث بار بار جنم لینا۔ ہندوؤں کا عقیدہ ہے کہ روحوں کی تعداد محدود ہے خدا مزید روح پیدا نہیں کر سکتا اس لئے روحوں کو آواگون کے چکر میں ڈال دیا،اسلام اَرواح کے دوسرے
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع