30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
اسلام
لغوی تعارف
لفظِ اسلام ”سَلَم“سے نکلا ہے۔ اس کے لغوی معنیٰ”بچنے، محفوظ رہنے، مصالحت، امن و سلامتی پانے اور فراہم کرنے“
کے ہیں۔(1)اس لغوی معنیٰ کے اعتبار سے حدیثِ پاک میں ارشاد ہوتا ہے:” اَلْمُسْلِمُ مَنْ سَلِمَ الْمُسْلِمُوْنَ مِنْ لِّسَانِهٖ وَيَدِه یعنی مسلمان وہ ہے جس کی زبان اور ہاتھ سے دوسرے مسلمان محفوظ رہیں۔“(2)
اسی مادہ کے باب اِفعال سے لفظِ ”اسلام“ بنا ہے۔(3)لغت کے اعتبار سے لفظِ ”اسلام“ کے درج ذیل مفہوم ہیں:
پہلا مفہوم :خود امن وسکون پانا،دوسرے افراد کو امن و سلامتی دینا اور کسی چیز کی حفاظت کرنا ہے۔(4) قرآنِ پاک میں اِرشادِ باری تعالیٰ ہے:( یَّهْدِیْ بِهِ اللّٰهُ مَنِ اتَّبَعَ رِضْوَانَهٗ سُبُلَ السَّلٰمِ) (پ۶،المائدہ:۱۶)”ترجَمۂ کنز العرفان: اللہ اس کے ذریعے اسے سلامتی کے راستوں کی ہدایت دیتا ہےجو اللہ کی مرضی کا تابع ہوجائے۔“
دوسرا مفہوم: ماننا، تسلیم کرنا، جھکنا اور خود سپردگی و اطاعت اختیار کرنا ہے۔ (5)قرآنِ کریم میں اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے:( اِذْ قَالَ لَهٗ رَبُّهٗۤ اَسْلِمْۙ-قَالَ اَسْلَمْتُ لِرَبِّ الْعٰلَمِیْنَ(۱۳۱)) (پ۱،البقرۃ:۱۳۱)”ترجَمۂ کنز العرفان:یاد کرو جب اس کے رب نے اسے فرمایا: فرمانبرداری کر،تو اس نے عرض کی:میں نے فرمانبرداری کی اس کی جو تمام جہانوں کا پالنے والا ہے۔“
تیسرا مفہوم: صلح و آشتی کا پایا جانا ہے۔(6)فرمانِ باری تعالیٰ ہے:( یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا ادْخُلُوْا فِی السِّلْمِ كَآفَّةً۪-) (پ۲،البقرۃ:۲۰۸) ترجَمۂ کنز العرفان:’’اے ایمان والو! اسلام میں پورے پورے داخل ہو جاؤ۔‘‘
اصطلاحی تعارف
اسلام کا اصطلاحی اور شرعی معنیٰ ہے:” الله پاک اور اس کے رسول پر سچے دل کے ساتھ ایمان لانا، الله پاک کے
1…… لسان العرب،1/1876ماخوذاً
2…… بخاری،1/15،حدیث:10
3…… لسان العرب،1/1878-1879
4…… لسان العرب،1/1876-1882ملتقطاً
5…… لسان العرب،1/1876-1882ملتقطاً
6…… لسان العرب،1/1878-1879
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع