30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
(22) نخاع الصُّلب/ حَرام مَغْز (Spinal Cord)
دماغ یعنی بھیجےکی مانند ایک نرم اور سفید گودا جو سفید ڈورے کی طرح بھیجے سے شروع ہوکر گردن کے اندر سے گزرتا ہوا پوری ریڑھ کی ہڈی میں آخر تک جاتا ہے۔اسے اردواور فارسی میں ”حرام مغز“ کہتے ہیں۔اورعربی میں ”نُخاع الصُّلب “ یا ”قصید“ کہتے ہیں ۔
حرام مغز کی تصویر کتاب کے آخر میں ملاحظہ فرمائیں۔
شرعی حکم
ذَبْح شدہ حلال جانور کا نخاع الصُلب( یعنی حرام مغز) کھانا مکروہ ہے ۔ مختلف علماء ِکرام نے اپنی کتابوں میں اس کے مکروہ ہونے کو بیان کیا ہے۔1 اعلیٰ حضرت امامِ اہلِ سنّت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ نے اپنے دوفتاوی میں اس کے مکروہ ہونے کا ذکر کیا ہے۔چنانچہ ایک مقام پر لکھتے ہیں: ”حلال جانور کے سب اجزاء حلال ہیں مگر بعض کہ حرام یا ممنوع یا مکروہ ہیں ۔۔۔ (8) حرام مغز ۔۔۔الخ “2
1... علامہ ہاشم ٹھٹھوی رحمۃُ اللہِ علیہ (وفات: 1174ھ) لکھتے ہیں : ” وذكر في بیان الأحکام: نشاید خوردن پشتِ مازہ کہ جائے گاہ مني است، كذا في كنز العباد. وهو نخاع الصلب الذي يقال له بالفارسية ” حرام مغز “ . وقد صرح بكراهة أكله في معدن الكنز ونصاب الإحتساب وغیرھما “(فاكہۃ البستان،ص172) فتاویٰ رضویہ میں بحوالہ جامع الرموز و بحر المحیط ہے: ” الغدد والذکر والانثیان والمثانۃ و العصبان اللذان فی العنق والمرارۃ والقصید مکروہ اھ ملخصا ۔ “(فتاویٰ رضویہ، 20/236 )
2... فتاویٰ رضویہ، 20/240، 241
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع