my page 20
دعوت اسلامی کی دینی خدمات دیگر ممالک میں بھی دیکھئے
ہسٹری

مخصوص سرچ

30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں

Faizan-e-Namaz (New) | فیضان نماز

book_icon
فیضان نماز
            

40منٹ پہلے تیّاری (حکایت)

عارِف باللّٰہ ابو العباس حَرِثی رَحْمۃُ اللہِ علیہ نمازِ عصر کی تیاری اس وَقت سے شروع کردیتے جب ظہر کا وقت ختم ہونے میں چالیس منٹ باقی ہوتے، آپ کی تیاری کا طریقہ یہ ہوتا کہ نگاہیں جھکائے مراقبے میں مشغول ہوجاتے اور وسوسوں سے اِستغفار کرتے رہتے اور ایسا اس لیے کرتے تاکہ آپ پر عصر کا وقت اس حالت میں آئے کہ بارگاہ ِالٰہی میں حاضِری سے آپ کے سامنے کوئی رکاوٹ نہ ہو۔ ( لواقح الانوار القدسیہ ص ۴۹۲)

ایک بیان نے کئی نمازی بنا دیئے

پیارے پیارے اسلامی بھائیو! نمازوں کی اہمیت اپنے دلوں میں اُجاگر کرنے، ہر نمازاہتمام کے ساتھ اپنے وَقت کے اندر باجماعت پڑھنے اور دوسروں کو نمازوں کیلئے تیار کرنے کی سوچ بنانے کیلئے دعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول سےمنسلک رہئے۔ آیئے! نمازی بننے بنانے کے متعلِّق ایک ’’مَدَنی بہار‘‘ سنتے ہیں : وزیر آباد (پنجاب ) کے اسلامی بھائی اس وقت اسکول کے طالب علم تھے۔ کسی مبلغِ دعوتِ اسلامی نے مکتبۃ المدینہ سے جاری ہونے والے بیان کا کیسٹ ’’بے نمازی کی سزائیں ‘‘ پیش کیا۔ ان کے بقول گھر میں والد صاحب کے علاوہ کوئی نماز نہیں پڑھتا تھا ۔بہرحال انہوں نے وہ کیسٹ گھر میں چلایا، والد صاحب نے بھی وہ بیان سنا اور گھر والوں کو باربار اس بیان کو سننے کی ترغیب دی ۔اس بیان کی برکت سے اس اسلامی بھائی کے گھروالے نمازی بن گئے، غوثِ پاک رَحْمۃُ اللہِ علیہ کے مرید بھی بنے ۔پھر ایک وقت وہ آیا کہ اَلْحَمْدُلِلّٰہ ان کے گھر میں اسلامی بہنوں کا ہفتہ وار سنتوں بھرا اجتماع بھی ہونے لگا۔ان کے بھائی دعوتِ اسلامی کے نعت خواں بھی بنے اور جامعۃ المدینہ میں درسِ نظامی کے طالبِ علم بھی جبکہ ان کے دو چچا زاد بھائی دعوتِ اسلامی کے مدرسۃ المدینہ میں حفظِ قراٰن کی سعادت پانے لگے ۔ یقینا مقدر کا وہ ہے سکندر جسے خیرسے مل گیا مَدنی ماحول (وسائلِ بخش (مُرمَّم)ص ۶۴۷) صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب صلَّی اللہُ علٰی محمَّد

اَہْل وعِیال اور مال برباد ہو گئے

صحابی ابنِ صحابیحضرتِ سیِّدُنا عبدُ اللّٰہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ اللہ پاک کے پیارے رسول صَلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: جس کی نمازِعصر نکل گئی (یعنی جو جان بوجھ کر نمازِ عصر چھوڑے (1)) گویا اُس کے اَہل وعیال و مال ’’وَتر‘‘ ہو (یعنی چھین لئے) گئے۔ ( بخاری ج ۱ ص ۲۰۲ حدیث ۵۵۲)

وَتْر کا مطلب

حضرت علامہ ابو سلیمان خطابی شافعی رَحْمۃُ اللہِ علیہ فرماتے ہیں :وَترکا معنی ہے : ’’نقصان ہونا یا چھن جانا،‘‘ پس جس کے بال بچے اور مال چھن گئے یا اُس کا نقصان ہوگیا گویا وہ اکیلا رہ گیا۔ لہٰذا نماز کے فوت ہونے سے انسان کو اِس طرح ڈرنا چاہیے جس طرح وہ اپنے گھر کے افراد اور مال و دولت کے جانے (یعنی برباد ہونے) سے ڈرتا ہے۔ ( اکمال المعلم بفوائد مسلم ج ۲ ص ۵۹۰)

میِّت کو قَبر میں سورج ڈوبتا ہوا معلوم ہوتا ہے

حضرت سیِّدُناجابر بن عبدُاللّٰہرضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رحمت ِ عالم صَلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمانِ مُعَظَّم ہے: جب مرنے والا قبر میں داخل ہوتا ہے تو اُسے سورج ڈوبتا ہوا معلوم ہوتا ہے تو وہ آنکھیں ملتا ہوا بیٹھتا ہے اور کہتا ہے: ’’مجھے چھوڑ و میں نماز پڑھ لوں ۔‘‘ ( ابن ماجہ ج ۴ ص ۵۰۳ حدیث ۴۲۷۲)

اے فرشتو! سُوالات بعد میں کرنا.......

حکیمُ
الْاُمَّت حضرتِ مفتی احمد یار خان رَحْمۃُ اللہِ علیہ حدیثِ پاک کے اِس حصے (سورج ڈوبتا ہوا معلوم ہوتا ہے) کے تحت فرماتے ہیں : یہ احساس ’’ مُنکَرنَکِیْر ‘‘ کے جگانے پر ہوتا ہے، خواہ دَفن کسی وَقت ہو۔ چونکہ نمازِ عصر کی زیادہ تاکید ہے اور آفتاب(یعنی سورج) کا ڈوبنا اِس کا وَقت جاتے رہنے کی دلیل ہے، اس لیے یہ وَقت دکھایا جاتا ہے۔حدیث کے اِس حصے ( مجھے چھوڑ و میں نماز پڑھ لوں ) کے تحت لکھتے ہیں :یعنی ’’اے فرشتو! سُوالات بعد میں کرنا عصر کا وَقت جارہا ہے مجھے نماز پڑھ لینے دو۔‘‘ یہ وُہی کہے گا جو دنیا میں نمازِعصر کا پابند تھا، اللہ نصیب کرے۔ اسی لیے ربّ فرماتا ہے: حفِظُوْا عَلَى الصَّلَوٰتِ وَ الصَّلٰوةِ الْوُسْطٰىۗ ( پ ۲، البقرۃ : ۲۳۸) ( ترجمۂ کنزالایمان : نگہبانی (یعنی حفاظت) کرو سب نمازوں اور بیچ کی نماز کی) یعنی ’’تمام نمازوں کی خصوصاً عصر کی بہت نگہبانی (یعنی حفاظت )کرو۔‘‘ صوفیا فرماتے ہیں :’’جیسے جیو گے ویسے ہی مرو گے اور جیسے مرو گے ویسے ہی اُٹھو گے۔‘‘ خیال رہے کہ مومن کو اُس وَقت ایسا معلوم ہوگا جیسے میں سو کر اُٹھا ہوں ، نزع وغیرہ سب بھول جائے گا۔ ممکن ہے کہ اس عرض (مجھے چھوڑ دو!میں نماز پڑھ لوں ) پر سُوال جواب ہی نہ ہوں اور ہوں تو نہایت آسان کیونکہ اس کی یہ گفتگو تمام سُوالوں کا جواب ہوچکی ۔ (مراٰۃالمناجیح ج۱ ص۱۴۲) کیا پوچھتے ہو مجھ سے، نکیرین! لحد میں لو دیکھ لو! دل چیر کے، اَرمانِ محمد( صَلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم )

تقسیمِ رِزْق کے اوقات

حضرت سیِّدُنا امام شعرانی رَحْمۃُ اللہِ علیہ کہتے ہیں : میں نے سیدی علی خواص رَحْمۃُ اللہِ علیہ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ مادّی(یعنی محسوس ہونے والا) رِزق جو کہ ہمارے جسموں کی غذا ہوتا ہے طلوع فجر سے (یعنی جب فجر کی نماز کا وقت شروع ہوتا ہے سے لے کر ) سورج ایک نیزہ نکل کر بُلند ہونے تک ( یعنی طلوعِ آفتاب کے 20 مِنَٹ کے بعدتک) اللہ پاک تقسیم فرماتا ہے اور روح کی غذا یعنی معنوی رِزق جو کہ دکھائی نہیں دیتا(یعنی دل و دماغ کا سکون جس پر مبنی ہوتا ہے )عصر کی نماز کے بعد سے غروب آفتاب تک تقسیم فرماتا ہے۔ ( لواقح الانوار القدسیۃ ص ۶۷) روایت کا مقصد یہ ہے کہ ان اوقات کو غفلت میں نہ گزارو بلکہ ذِکر وعبادت میں بسر کرو۔

مُنافَقَت کی ایک علامت

خادمِ نبی، حضرتِ سیِّدُنا اَنس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں : میں نے سرورِ کائنات صَلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو فرماتے سنا کہ یہ منافق کی نماز ہے کہ بیٹھا ہواسورج کا انتظار کرتا رہے حتّٰی کہ جب سورج شیطان کے دو سینگوں کے بیچ آجائے(یعنی غروب ہونے کے قریب ہوجائے(2)) تو کھڑا ہو کر چار چونچیں مارے کہ ان میں اللہ کا تھوڑا ہی ذکر کرے۔ ( مسلم ص ۲۴۶ حدیث ۱۴۱۲)(۱؎:مرقاۃ ج۲ ص۳۰۰)

اس حدیث سے تین مسئَلے معلوم ہوئے

مُفَسِّرِقراٰن حضرتِ مفتی احمد یار خان رَحْمۃُ اللہِ علیہ اِس حدیثِ پاک کی شرح میں لکھتے ہیں : اِس حدیث سے تین مسئلے معلوم ہوئے ایک یہ کہ دُنیوی کاروبار میں پھنس کر نمازِ عصر دیر سے( یعنی مکروہ وقت میں ) پڑھنا مُنافِقوں کی علامت (یعنی نشانی )ہے۔ دوسرے یہ کہ غروب سے 20منٹ پہلے کراہت کا (یعنی مکروہِ تحریمی) وقت ہے، وقتِ مستحب میں عصر پڑھنا چاہیے۔ تیسرے یہ کہ رُکوع وسجدہ بہت اطمینان سے کرنا چاہیے۔ حضور( صَلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ) نے جلد باز(نمازی کے) سجدے کو مرغ کے چونچ مارنے سے تشبیہ دی جو وہ دانہ چگتے وقت زمین پر جلدی جلدی مارتا ہے۔ (مراٰۃ المناجیح ج۱ص۳۸۱)

عصر کے بعد نہ سوئیں

رَسُولُ اللہ صَلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: ’’جو شخص عصر کے بعد سوئے اور اس کی عقل جاتی رہے تو وہ اپنے ہی کو ملامت کرے۔‘‘ ( مسندِ ابو یعلی ج ۴ ص ۲۷۸ حدیث ۴۸۹۷)(بہارِ شریعت ج۳ ص ۴۳۵) نمازوں کے اندر، خشوع اے خدا دے پئے غوث اچّھا، نمازی بنا دے صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب صلَّی اللہُ علٰی محمَّد
1 شرح مسلم للنووی ج۵ص۱۲۶۔ 2 مرقاۃ ج۲ص۳۰۰۔

کتاب کا موضوع

کتاب کا موضوع

Sirat-ul-Jinan

صراط الجنان

موبائل ایپلیکیشن

Marfatul Quran

معرفۃ القرآن

موبائل ایپلیکیشن

Faizan-e-Hadees

فیضانِ حدیث

موبائل ایپلیکیشن

Prayer Time

پریئر ٹائمز

موبائل ایپلیکیشن

Read and Listen

ریڈ اینڈ لسن

موبائل ایپلیکیشن

Islamic EBooks

اسلامک ای بک لائبریری

موبائل ایپلیکیشن

Naat Collection

نعت کلیکشن

موبائل ایپلیکیشن

Bahar-e-Shariyat

بہار شریعت

موبائل ایپلیکیشن