30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
جواب : عشر واجب ہو نے کے لئے پوراسال گزرنا شرط نہیں بلکہ سال میں ایک ہی کھیت میں چند بارپیداوار ہو ئی تو ہر با ر عشر واجب ہے ۔(الدرالمختار وردالمحتار، کتاب الزکوۃ ، باب العشر، ج۳، ص۳۱۳)
سوال : مختلف زمینوں کو سیراب کرنے کے لئے الگ الگ طریقے استعمال کئے جاتے ہیں ، تو کیا ہر قسم کی زمین میں عشر(یعنی دسواں حصہ ہی)واجب ہوگا؟
جواب : اس سلسلے میں تفصیل یہ ہے کہ
٭ جو کھیت بارش ، نہر ، نالے کے پانی سے (قیمت اداکئے بغیر)سیراب کیا جائے ، اس میں عشر یعنی دسواں حصہ واجب ہے ،
٭ جس کھیت کی آبپاشی ڈول (یا اپنے ٹیوب ویل )وغیرہ سے ہو ، اس میں نصف عشر یعنی بیسواں حصہ واجب ہے ،
٭ اگر (نہر یا ٹیوب ویل وغیرہ کا)پانی خرید کر آبپاشی کی ہو یعنی وہ پانی کسی کی ملکیت ہے اس سے خرید کر آبپاشی کی ، جب بھی نصف عشر واجب ہے ،
٭ اگر وہ کھیت کچھ دنوں بارش کے پانی سے سیرا ب کر دیا جاتا ہے اور کچھ ڈول (یا اپنے ٹیوب ویل )وغیرہ سے ، تو اگر اکثربارش کے پانی سے کام لیا جاتا ہے اور کبھی کبھی ڈول (یا اپنے ٹیوب ویل )وغیرہ سے تو عشر واجب ہے ورنہ نصف عشر واجب ہے ۔(درمختارو رد المحتار، کتاب الزکوۃ، باب العشر، ج۳، ص۳۱۶)
سوال : کیاٹھیکے پر دی جانے والی زمین کی پیداوار پر بھی عشر ہو گا ؟
جواب : جی ہاں ، ٹھیکے پر دی جانے والی زمین کی پیداوار پر بھی عشر ہو گا ۔
سوال : یہ عُشر کون ادا کرے گا ؟
جواب : اس عشر کی ادائیگی کاشتکار پر واجب ہو گی۔ (رد المحتار ، کتاب الزکوۃ، باب العشر، ج۳، ص۳۱۴)
اگر خود فصل نہ بوئی توعشرکس پر ہے ؟
سوال : اگر زمین کا مالک خود کھیتی باڑی میں حصہ نہ لے بلکہ مزا رعوں سے کام لے تو عشر مزارع پر ہو گا یامالک ِزمین پر ؟
جواب : اس سلسلے میں دیکھا جائے گا کہ
اگرمزارع سے مراد وہ ہے جو زمین بٹائی پر لیتا ہے یعنی پیداوار میں سے آدھا یا تیسرا حصہ وغیر ہ مالک ِزمین کا اور بقیہ مزارع کاہو تو اس صور ت میں دونوں پر ان کے حصہ کے مطابق عشرواجب ہو گا۔ صدر الشریعۃ، بدر الطریقہ، مولانا امجد علی اعظمی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ بہارشریعت میں فرماتے ہیں ، ’’عشری زمین بٹائی پر دی تو عشر دونوں پر ہے ‘‘ (بہارِ شریعت، ج۱، حصہ۵، ص۹۲۱)
اوراگر مزارع سے مرادوہ ہے کہ جس کو مالک ِزمین نے زمین اجارہ پر دی مثلاََ فی ایکڑ پچاس ہزار روپیہ تو اس صور ت میں عشر مزارع پر ہوگامالکِ زمین پر نہیں۔ (ماخوذ از بدائع الصنائع، ج۲ ، ص۸۴)
سوال : جو زمین کسی کی مشترکہ ملکیت ہوتو عشر کو ن ادا کرے گا ؟
جواب : عشر کی ادائیگی میں زمین کا مالک ہونا شرط نہیں ہے بلکہ پیداوار کا مالک ہونا شرط ہے اس لئے جو جتنی پیداوار کا مالک ہو گا وہ اس پیداوار کا عشر ادا کرے گا۔فتاویٰ شامی میں ہے کہ ’’عشر واجب ہونے کے لئے زمین کا مالک ہو نا شرط نہیں بلکہ پیداوار کا مالک ہونا شرط ہے کیونکہ عشر پیداوار پر واجب ہو تا ہے نہ کہ زمین پر، اور زمین کا مالک ہو نا یا نہ ہونا دو نو ں برابر ہے ۔‘‘(ردالمحتار، کتاب الزکوۃ، باب العشر، ج۳، ص۳۱۴ )
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع