30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
پاک میں ہے: کسی باپ نے اپنے بچے کو ایسا عطیہ نہیں دیا جو اچھے ادب سے بہتر ہو۔(1)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللہ علٰی مُحمَّد
اعلیٰ حضرت اورعالم ربانی
عالم ربانی سید احمد اشرف کے والد گرامی مخدوم الاولیاء سید علی حسین اشرفی رحمۃُ اللہ علیہ اور اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان رحمۃُ اللہ علیہ کے آپسی تعلقات بہت گہرے تھے، دونوں نے ایک دوسرے کو بہت قریب سے دیکھا اور مراتب عالیہ سے واقف ہوئے۔ مخدوم الاولیاء اعلیٰ حضرت کے تبحرِ علمی ودینی فہم وفراست سے خوب واقف اور دینی موقف سے متفق بلکہ مؤید وحامی تھے جبکہ اعلیٰ حضرت ان کی خاندانی وجاہت،روحانی کمالات اور جمالِ ظاہری وباطنی سے متأثر ومعتقدتھے۔یہی وجہ ہے کہ مخدوم الاولیاء نے اپنے صاحبزادے کو بچپن میں ہی اعلیٰ حضرت کے حوالے کیا کہ اسے پڑھائیں۔(2)
اعلیٰ حضرت رح مۃُ اللہ علیہ نے عالم ربانی کو پڑھایا،تربیت کی اور اپنے تمام اسانید ومرویات اور سلاسل کی اجازت وخلافت سے نوازا۔ یوں آپ تلمیذ و خلیفۂ اعلیٰ حضرت ہونے کا شرف رکھتے ہیں۔اعلیٰ حضرت کی زندگی میں آپ کے ضروری اعلان کے ساتھ 50خلفاء کے نام شائع کئے گئے اس میں چوتھے نمبرپر آپ کا نام اس طرح تحریرکیاگیا:
جناب مولانا الحاج الشاہ مولوی سیدابوالمحموداحمداشرف صاحب،درگاہ شریف کچھوچھوہ ضلع فیض آباد (وارث سجادہ،) عالم،فاضل،مناظر،واعظ خوش بیان،تلمیذ اعلیٰ
1 ترمذی،3/383، حدیث: 1959
2 حیات مخدوم الاولیاء،ص 380
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع