30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
آپ اگرچہ پیدائشی وہبی کمالاتِ حسنہ سے متصف تھے،اس کے باوجود خاندان اشرفیہ کے بزرگوں کے دستور کے مطابق اپنے پیر ومرشد والد گرامی کی سرپرستی میں 40 دن کامجاہدہ کیا جسے اربعین پورا کرنا کہا جاتا ہے۔یوں آپ نے سلوک کی منازل کو طے کیا۔ والد گرامی نے اس کے بعد آپ کو تمام خاندانی سلاسل اور دیگر میں خلافت عطا فرما کر اپنا پہلا خلیفہ بنانے کا اعزاز بخشا۔(1) جیسا کہ آپ کے والد گرامی کی ایک تحریر سے بھی یہ واضح ہو رہا ہے کہ آپ ہی اپنے والد گرامی کے سب سے پہلے خلیفہ تھے۔ چنانچہ صحائف اشرفی میں ہے: میرے فرزندِ ارجمند ومرید وخلفیہ اوّل، عالم باعمل، درویش باشغل، محسود چشم حاسداں، محفوظ از شر ناقصاں، حاجی بیت الشرف سید ابو المحمود احمد اشرف۔(2)
1327ھ میں والدِ گرامی نے آپ کو اپنا ولی عہد و جانشین مقرر فرمایا اورآپ نے ساری زندگی والد گرامی کی اطاعت اور رضا کو حرزِ جاں بنائے رکھا، چنانچہ آپ کے والد گرامی مخدوم الاولیاء سید علی حسین اشرفی تحریر فرماتے ہیں: اس فقیر نے پہلے اپنے فرزند مطلق و خلیفہ بر حق، عالم ربانی، واعظ لاثانی مولانا ابو المحمود سید احمد اشرف کو اپنا ولی عہد اور اپنے بعد سجادہ نشین جادهٔ اشرف السمنانی مقرر کیا تھا۔ چنانچہ 1329ھ کو جب فقیر نے تیسرا حج کیا تو طائف شریف، مدینہ منورہ، بیت المقدس اور دوسرے عتبات عالیہ، کربلائے معلیٰ، نجف اشرف، کاظمین شریفین، غارِ سر من راء بغداد شریف، حامہ شریف، حمص شریف وغیرہ کی زیارت کی اور تاریخ عرس حضرت محبوب یزدانی نوربخشی سامانی
1 سیرت اشرفی،ص 123
2 صحائف اشرفی،1/41
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع