30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
رنگت والا)، خوش ذائقہ، مُفَرِّح (فرحت بخش)، مُقَوِّیٔ دل ودماغ (دل ودماغ کو تقویت دینے والا)، مُصَفِّیٔ خون (خون صاف کرنے والا) مُطَیِّبِ نَکْہَت (منہ خوشبودار کرنے والا) وجہِ سُرخ رُوئی باعثِ زینت (ہے) اور پھر عجیب خاصہ یہ کہ بیل سُوکھے تو اس کے پان جہاں جہاں ہوں معًا (فوراً) سُوکھ جائیں گے یہ ایک ادنیٰ مثال شریعت وحقیقت یا اس جاہل (عمرو) کے طور پر شریعت وطریقت کی ہے۔“(فتاویٰ رضویہ، 21/551)
(9) چراغِ شریعت:
اللہ اکبر! ؏
طبع پُر جوش ہے رُکتا نہیں خامہ تیرا
اعلیٰ حضرت امامِ اہلِ سنّت رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ شریعت و طریقت کی وضاحت ایک اور مثال سے فرماتے ہیں:”(اور اللہ کی شان سب سے بلند) شریعتِ مُطہَّر ہ ایک ربّانی نُور کا فانُوس ہے کہ دینی عالِم میں اس کے سوا کوئی روشنی نہیں، اس کی روشنی بڑھتے بڑھتے صبح اور پھر آفتاب اور پھر اس سے بھی غیر مُتَناہی (لا محدود) درجوں زیادہ تک ترقی کرتی (بڑھتی رہتی) ہے جس سے حقائقِ اشیاء کا انکشاف ہوتا (یعنی حقیقتیں واضح ہوتی ہیں) اور نورِ حق تجلی فرماتا ہے ۔“ یہ نُور جیسے جیسے صبح اور دن کی طرح روشن ہوتا جاتا ہے ابلیس آکر دھوکا دیتا ہے وسوسے ڈالتا ہے کہ ”طریقت کی صبح ہوگئی، حقیقت کا سورج نکل آیا اب تو چَراغِ شریعت بجھا دے۔“ (1)…اگر آدمی ان وسوسوں میں نہ آئے اور ابلیس کو یوں دُھتکارے کہ ”اے دشمنِ خُدا! جسے تُو دن اور سورج کہہ رہا ہے یہ اسی چراغِ شریعت کی تو روشنی ہے، اِسے ہی بُجھادوں گا تو روشنی کہاں سے آئے
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع