30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
چاہیے،باپ کا بھی اَدب و اِحترام کرنا لازم ہے۔اللہ پاک کے آخری نبی صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم نے فرمایا:باپ جنَّت کا دَرمیانی دَروازہ ہے (Central Door Of Jannah ) تیری مَرضی ہے اِس کی حفاظت کر یا اسے چھوڑ دے۔(1) ایک اور حدیثِ پاک میں اِرشاد فرمایا:بیٹا اپنے باپ کا حق ادا نہیں کر سکتا یہاں تک کہ بیٹا اپنے باپ کو غلام پائے اور اسے خرید کر آزاد کر دے۔(2) ایک اور مقام پر حدیثِ پاک میں بہت ہی اَہم چیز اِرشاد فرمائی کہ ”رَب کی رضا باپ کی رضامندی میں ہےاور رَب کی ناراضی باپ کی ناراضی میں ہے۔ (3) آسان اَلفاظ میں یوں کہا جائے کہ جس کا والد راضی اُس کا رَب راضی اور جس کا والد ناراض اُس کا رَب ناراض۔ اللہ پاک کے پیارے نبی صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کی بارگاہ میں کسی نے حاضر ہو کر عرض کی: یَارَسُوْلَ اللہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم! میرے حُسنِ اَخلاق کا سب سے زیادہ حق دار کون ہے؟ اِرشاد فرمایا: تمہاری ماں۔ اُس نے پھر عرض کی: اِس کے بعد کون؟اِرشاد فرمایا:تمہاری ماں۔عرض کی: اِس کے بعد کون؟ تو آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَ سَلَّم نے اِس مَرتبہ بھی یہی اِرشاد فرمایا:تمہاری ماں۔اُس نے پھر عرض
1…… ترمذی،کتاب البر والصلة،باب ما جاء من الفضل فی رضا الوالدین،۳/۳۵۹، حدیث: ۱۹۰۶۔
2…… مسلم ، کتاب العتق ، باب فضل عتق الوالد ، ص ۶۲۴،حدیث: ۳۷۹۹۔ اِس حدیثِ پاک کے تحت حضرت مفتی اَحمدیار خان رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہِ فرماتے ہیں:مطلب یہ ہےکہ بیٹا اپنے باپ کی کتنی ہی خدمت کرےمگراس کاحق ادا نہیں کرسکتا،اس کا حق اَدا کرنے کی صرف یہ صورت ہے کہ اگر بیٹا آزاد اور مالدار ہو، باپ غلام ہو تو بیٹا اسے خریدلےتاکہ وہ باپ اس کی ملکیّت میں آتے ہی آزاد ہو جائے۔ (مراٰۃُالمناجیح،۵/۱۸۷)
3…… ترمذی،کتاب البر والصلة،باب ما جاء من الفضل فی رضا الوالدین، ۳/۳۶۰،حدیث: ۱۹۰۷۔
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع