30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
:فرشتے سایہ کرتے
انسانوں کی طرح جنّ اور فرشتے بھی اللہ پاک کی پیدا کردہ مخلوق ہیں،یہ انسان سے قبل وجود میں آئے، یہ غیر مرئی (نظر نہ آنے والی)مخلوق ہیں، بظاہر آنکھوں سے انہیں دیکھنا مُمکِن نہیں، ہاں اللہ پاک جس کی نگاہوں سے حجاب اٹھا دے وہ انہیں دیکھ لیتے ہیں۔جیسا کہ حضرت سلمان فارسی رضی اللہُ عنہ فرماتے ہیں: فِرْعَون کی بیوی حضرت آسیہ رحمۃُ اللہِ علیہا کو دھوپ میں سزا دی جاتی تھی،جب سزا دینے والے چلے جاتے تو فرشتے اپنے نورانی پروں سے ان پرسایہ کرتے اور وہ جَنَّت میں اپنا گھر دیکھتیں۔1
:جنّات اور حورِ عین کو دیکھنا
سبحانَ اللہ! فرشتوں کا سایہ کرنا اور اپنا جنتی ٹھکانا دیکھ لینا بلاشبہ خارقِ عادت ہے اور اسے حضرت آسیہ رحمۃُ اللہِ علیہ کی کرامت کہا جا سکتا ہے۔ اسی طرح ہماری بعض صالحات ایسی بھی تھیں جو جنوں کو ہی نہیں دیکھا کرتی تھیں، بلکہ جنتی حورِ عین انہیں دیکھ کر شرما جایا کرتی تھیں۔ جیسا کہ حضرت رابعہ بنتِ اسماعیل رحمۃُ اللہِ علیہا کے متعلق مروی ہے کہ آپ رحمۃُ اللہِ علیہا ساری رات قیام فرماتیں،روزانہ بلاناغہ روزہ رکھتیں اور فرمایا کرتیں:میں نے کئی مرتبہ بہت سے جنات کو آتے جاتے دیکھا ہے، یہی نہیں بلکہ میں نے کئی دفعہ حُورِ عین کو بھی دیکھا ہے، وہ مجھے دیکھ کر شرماتی ہیں اور اپنی آستینوں سے مجھ سے چھپا کرتی ہیں۔2
:فرشتے سے ہم کلامی
حضرت مریم رحمۃُ اللہِ علیہا سے حضرت جبرائیل علیہ السّلام کا بالمشافہ ہم کلام ہونا آپ کی کَرَامَت ہے۔3
1…تفسیر طبری، تحریم،تحت الآیۃ:11، 12/162، حدیث:34471
2…جامع کرامات اولیا، 2/59
3…حاشیۃ شیخ زادہ، اٰل عمران،تحت الآیۃ:42، 3 /61
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع