30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
یوں ہو سکتا ہے کہ نجاست غیر مرئیہ والے کپڑے کو آٹو میٹک مشین میں ڈال کرتین بار یوں دھویا جائے کہ ہر بار مشین پانی لے کر کپڑا دھوئے اور پھر سپن( Spin ) کرکے اتنا نچوڑ دے کہ اب خودنچوڑنے سے قطرہ نہیں نکلے گا ۔ جب تین بار مشین اس طرح دھو کر نچوڑ دے گی، تو یہ کپڑا پاک ہو جائے گا۔ اگر تین بار یہ عمل نہ کیا گیا ،تو پھر کپڑا پاک نہ ہوگا۔
کنز الدقائق اور اس کی شرح بحر الرائق میں ہے:”( قوله: وغيره بالغسل ثلاثا وبالعصر في كل مرة ) ..... لأن التكرار لا بد منه للاستخراج ولا يقطع بزواله فاعتبر غالب الظن كما في أمر القبلة، وإنما قدروا بالثلاث؛ لأن غالب الظن يحصل عنده فأقيم السبب الظاهر مقامه تيسيرا “ترجمہ:نجاست غیر مرئیہ تین بار دھونے اور ہر بار نچوڑنے سے پاک ہوتی ہے، كيونکہ نجاست نکالنے کے لیے دھونے کا تکرار ضروری ہے اور نجاست زائل ہونے کا یقین یہاں ہو نہیں سکتا، لہٰذا یہاں غلبہ ظن کو معتبر رکھا گیا، جیسا کہ قبلہ (کی سمت )کے معاملے میں غلبہ ظن کا اعتبار ہے، اور اس غلبہ کی مقدار تین بار دھونے سے مقرر کی گئی، کیونکہ غلبہ ظن تین بار میں حاصل ہو جاتا ہے ، لہٰذا آسانی کی خاطر اس ظاہری سبب کو اس کے قائم مقام رکھ دیا گیا۔(1)
حلبہ میں محیط رضوی کے حوالے سے ہے:” واما غیر المرئیۃ فتغسل ثلاث مرات وتعصر فی کل مرۃ لان الرطوبات المتشربۃ فیہ لا تزول بمرۃ واحدۃ غالبا وتزول بمرات فقدرنا بالثلاث “ترجمہ: بہر حال نجاست غیر مرئیہ تو اس کو تین بار دھویا جائے گا اور ہر بار نچوڑا جائے گا، کیونکہ جو رطوبتیں اس (کپڑے وغیرہ ) میں جذب ہو جاتی ہیں وہ اکثر ایک مرتبہ دھونے سے نہیں نکلتیں بلکہ بار بار دھونے سےزائل ہوتی ہیں ،لہٰذا ہم نے اس (باربار دھونے )کی مقدار تین کے عدد کے ساتھ مقرر کر دی ہے۔(2)
1…۔ (بحر الرائق مع كنز الدقائق، جلد1، صفحہ249، دار الکتاب الاسلامی، بیروت)
2…۔ (حلبہ، جلد1، صفحہ519، دار الکتب العلمیہ، بیروت)
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع