30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
اللہ عَزَّ وَجَلَّ مجلسِ تحقیقاتِ شرعیہ کو غلطی اور خطاسے محفوظ فرمائے اور شرعی مسائل کی دُرست تنقِیح کرنے کی توفیقِ رفیق عطا فرمائے۔ اٰمِین بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمین صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وسلَّم
مجلس مکتبۃ المدینہ
۳ ذیقعد ۱۴۲۴ ھ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
مسئلہ : کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام درج ذیل اُمور کے بارے میں :
۱۔ حجاز مقدس کے ہوٹلوں میں خوشبودار صابن، معطر شیمپو اور خوشبووالے پاؤڈر ہی ہاتھ دھونے کے لئے رکھے جاتے ہیں اور احرام والے بلا تکلف ان کو استعمال کرتے ہیں۔
۲۔ طیارہ وائیر پورٹ پر بھی احرام والوں کو یہی ملتا ہے۔
۳۔ کپڑے اور برتن دھونے کا پاؤڈر بھی حجازِ مقدس میں خوشبودار ہی ہوتا ہے۔
۴۔ مسجدین کریمین کی دھلائی میں بھی اسی طرح کا خوشبودار مائع استعمال کیا جاتا ہے اور وقتاً فوقتاً دھلائی ہوتی رہتی ہے جس سے احرام والوں کے پاؤں سَن جاتے ہیں اور اس سے بچنا بے حد دشوار ہے۔
۵۔ عطریات اور دیگر خوشبویات میں فرق ۔
۶۔ خوشبودار ٹشو پیپر کا استعمال احرام کی حالت میں بھی بلا تکلف کیا جاتا ہے۔
۷۔ سُرمہ و ٹوتھ پیسٹ میں بھی خوشبو ہوتی ہے۔
۸۔ کھانے والی خوشبو لگانا اور لگانے والی خوشبو کھانا کیسا ہے؟
۹۔ اگر صابن کو بنیتِ خوشبو استعمال کیا تو کیسا اور اگر حصولِ خوشبو مقصود نہ ہو تو کیا حکم ہے؟
۱۰۔ مکہ میں لوگ عطریات لگاتے ہیں اور پھر کسی محرم سے مصافحہ کرتے ہیں جس کی وجہ سے اس کے ہاتھ میں مہک آجاتی ہے اس کا حکم شرعی کیا ہے؟
۱۱۔ لوگ احرام کی نیت کرلیتے ہیں پھر لوگ ان کے گلے میں پھولوں کے ہار ڈالتے ہیں اس کا حکم کیا ہے؟
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب:
سوال میں مذکورہ امور کے جوابات سے قبل خوشبو کی تعریف ، اس کی اقسام اور کسی چیز میں اس کے مخلوط ہونے کی صورتوں کا سمجھنا بے حد ضروری ہے۔
عربی زبان میں خوشبو کے لئے ’’طیب ‘‘ کا لفظ استعمال کیا جاتا ہے۔ لغوی طور پر اس سے مراد وہ شے ہے جس سے خوشبو حاصل کی جائے۔ چنانچہ علامہ ابوالفضل جمال الدین محمد بن مکرم بن منظور افریقی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ القَوِی لسان العرب ( ج ۱ ص ۵۶۴ مطبوعہ دارالفکر بیروت) اور علامہ مرتضیٰ زبیدی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْہَادِی تاج العروس ( ج ۳، ص ۲۸۴ مطبوعہ دارالھدایہ بیروت) میں بیان فرماتے ہیں :
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع