30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
المدینہ کی کتاب ”بہارِ شریعت“ جلد اول حصہ 4 سے نمازِ خوف کا بیان ملاحظہ کیجئے۔)
حبیبِ کِبریا تم ہو اِمامُ الانبیا تم ہو محمد مُصطفیٰ تم ہو محمد مُجتبیٰ تم ہو (1)
اللہ پاک نے حضرت ابراہیم علیٰ نبینا وعلیہ الصلوٰۃ والسلام سے فرمایا:
اِنِّيْ جَاعِلُكَ لِلنَّاسِ اِمَامًا١ؕ
(پ 1، البقرۃ:124)
ترجمۂ کنز العرفان: میں تمہیں لوگوں کا پیشوا بنانے والا ہوں ۔
تفسیر صِراطُ الجِنان میں ہے :یہاں اِمامت سے مراد نبوت نہیں۔ کیونکہ نبوت تو پہلے ہی مل چکی تھی۔ بلکہ اس اِمامت سے مراد دِینی پیشوائی ہے جیسا کہ جلالین میں اس کی تفسیر ” قُدْوَةً فِیْ الْدِّیْنِ“ یعنی دین میں پیشوائی سے کی گئی ہے۔(2)
پیارے اسلامی بھائیو! رسولُ اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے اسی سلسلۂِ اِمامت کو جاری رکھتے ہوئے اپنے پیچھے بھی مختلف مواقع پر صحابۂ کرام کو امام مقرر فرمایا۔ جیسا کہ آپ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے غزوۂ تبؤک پر روانگی کے وقت حضرت عبد اللہ بن اُمِّ مکتوم رضی اللہ عنہ کو امام بنایا۔ (3) حضرت عثمان بن ابی العاص رضی اللہ عنہ نے جب آپ سے عرض کی کہ مجھے اپنی قوم کا اِمام مُقرر فرمادیں تو اِرشاد فرمایا:اَنْتَ اِمَامُهُمْ تم ان کے امام ہو۔ (4)
آئیے پیارے آقا، دو عالَم کے داتا صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کے ایسے صحابۂ کرام علیہمُ الرّضوان کا تذکرہ ملاحظہ کرتے ہیں جو امامت کے عظیم منصب پر فائز رہے۔
(1)...بیاضِ پاک، ص 13، مکتبۃُ المدینہ کراچی
(2)...تفسیر صراط الجنان،پ 1، البقرہ ، تحت الآیہ: 124، 1/204، مکتبۃُ المدینہ کراچی
(3)...ابو داود ، کتا ب الصلاة، با ب امامۃالاعمی،ص108،حدیث:595، دار الکتب العلمیہ بیروت
(4)...ابو داود،کتاب الصلاۃ،باب اخذ الاجرر علی التاذین،ص98،حدیث:531
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع