30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
· میزبان کو چاہئے کہ مہمان کے آنے پر اس کا استقبال کرے۔
· میزبان کو چاہئے کہ مہمان کو دروازے تک رخصت کرنے جائے۔
· مہمان کو چاہئے کہ اپنے میزبان کی مصروفیات اور ذمہ داریوں کا خیال کرے ۔
· مہمان کو چاہئے کہ اپنی قدرت و طاقت کے مطابق میزبان اور اس کے بچوں کے لئے کوئی تحفہ لے جائے۔
· میزبان کو چاہئے کہ وقتا فوقتا مہمان کومزید کچھ لینے کے لئے بولتا رہے۔امام غزالی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں : ایسا تین مرتبہ سے زیادہ نہ کیا جائے کہ یہ اصرار کرنا اور حد سے بڑھنا ہے۔
· مہمان کو چاہئے کہ واپسی پر میزبان کا شکریہ بھی ادا کرے۔
ان امور سے بچئے
· مہمان نوازی کرنے میں غیر شرعی کام نہ کیجئے۔
· مہمان کوچاہئے کہ میزبان سے کوئی ایسی فرمائش نہ کرے یا ایسا کام نہ کرے جس سےاس کو پریشانی ہو۔
· مہمان کو چاہئے کہ گھر وغیرہ کے معاملے میں کسی قسم کی نہ تنقید کرے اور نہ ہی جھوٹی تعریف کرے۔
· میزبان کو بھی چاہئے کہ وہ مہمان سے ایسا سوال نہ کرے جس کا جواب دینے میں مہمان کو مروت میں جھوٹ کا سہارا لینا پڑے۔
· بعض اوقات میزبان کی جانب سے مہمان کے لئے ایک شخص کو کھانا ڈالنے کے لئے مقرر کر دیا جاتا ہے۔ میزبان کو چاہئے ایسا نہ کرے ۔کیونکہ یہ شخص میزبان کے کہنے پر مہمان کی زیادہ سے زیادہ خدمت کرنا چاہتا ہوگا مگر بسا اوقات یہ خدمت مہمان کے لئے سخت آزمائش کا سبب بنتی ہے کہ وہ کھانے سے ہاتھ روکنا چاہتا ہے مگر یہ شخص مزید کھانا اس کی پلیٹ میں ڈال دیتا ہے۔ اس سے کھانے کے ضائع ہونے کا بھی اندیشہ ہے ۔
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع