وسوسہ کی کا ٹ
دعوت اسلامی کی دینی خدمات دیگر ممالک میں بھی دیکھئے
ہسٹری

مخصوص سرچ

30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں

Aadab e Murshid e Kamil (Mukammal 5 Hissay) | آدابِ مرشد کامل (مکمل حصہ)

book_icon
آدابِ مرشد کامل (مکمل حصہ)

ایساکرم ہوگیا ہے کہ اب میں نے لوکی شریف کے شور بے میں چپاتی بھگوکر کھانا شروع کردی ہے ، اَلْحَمْدُﷲ  عَزَّ وَجَلَّ  دَرْدمیں بھی کمی ہے، دُعاء فرمائیں ، اﷲ  عَزَّ وَجَلَّ  مجھے کامل شفا ء عطا فرمائے ۔ پھر انہوں نے  مجلسِ مکتوبات و تعویذات عطّاریہ کے مکتب سے تعویذاتِ عطّاریہ حاصل کئے اورپلیٹوں (ایک مخصوص روحانی علاج)کا کورس بھی شروع کردیا، اَلْحَمْدُﷲ  عَزَّ وَجَلَّ  تعویذاتِ عطّاریہ کی بَرَکت سے انہیں کچھ ہی عرصے میں اس موذی مَرَض سے نَجات مل گئی اور وہ مکمل صحتیاب ہوکرامیرِ اَہلسنّتدَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ    سے طالب بھی ہوگئے ۔  اور اَلْحَمْدُﷲ   عَزَّ وَجَلَّ ربیع النورشریف ۱۴۲۵ھ کوجشنِ ولادت کی خوشی میں ہونے والے چراغاں و سجاوٹ میں بھرپور حصہ لیتے نظر آئے۔ (ملخصاً رسالہ’’برکاتِ تعویذاتِ عطّاریہ‘‘حصہ دُوُّم  ص ۱۳)

صَلُّو اعَلَی الْحَبِیْب         صلَّی  اللہ  تَعَالٰی عَلیٰ مُحَمَّد

فیضان اولیا ء ’’فَیضانِ اَولیاء‘‘ کے طلبگار چاہے مرید ہوں یا طالب یا اہلِ مَحبت  اگر فُیوض و بَرَکات سے مستفیض ہونا چاہتے ہیں توانہیں چاہئے کہ اپنی عقیدت ومحبت کا عملی ثبوت دیتے ہوئے  ’’رِضائے ربُّ الاَنام ‘‘کے مَدَنی کاموں کی کوشش سے اپنے شب و روز معطر کرنے کی سعی جاری رکھیں ۔ ان شآء اللّٰہ   عَزَّ وَجَلَّ   چاہے مرید ہو یا طالب ہو یا اہل مَحبت، وہ  ولیِ کامل کے فُیوض و بَرَکات کے جام سے ضَرور سیراب ہوگا ۔

آسما ن ہے جو ولایت کا اُسی چرخِ کُہھن

کے چمکتے اِک ستار ے حضرتِ عطّار ہیں

وسوسہ  کی کا ٹ

وَسوَسہ :  ان حِکایات کو سُن کر وَسوَسہ آتا ہے کہ کیا  اللہ    عَزَّ وَجَلَّ  کے علاوہ بھی کوئی شِفاء دے سکتا ہے؟

علاجِ وسوسہ : بے شک ذاتی طور پر صِرْف اور صِرْف  اللہ    عَزَّ وَجَلَّ  ہی شفا دینے والا ہے ، مگر  اللہ    عَزَّ وَجَلَّ  کی عطا سے اس کے بندے بھی شفاء دے سکتے ہیں ۔ اگر کوئی یہ دعوٰی کرے کہ  اللہ    عَزَّ وَجَلَّ  کی دی ہوئی طاقت کے بِغیر فُلاں دوسرے کو شِفاء دے سکتا ہے تو یقینا وہ کافِر ہے ۔کیوں کہ شِفاء ہو یا دواء ایک ذرّہ بھی کوئی کسی کو اللہ    عَزَّ وَجَلَّ  کی عطا کے بِغیر نہیں دے سکتا۔ ہر مسلمان کا یِہی عقیدہ ہے کہ انبِیاء و اَولیاء عَلَیھِمُ السّلام ورَحِمَھُمُ اللّٰہ جو کچھ بھی دیتے ہیں وہ مَحْض  اللہ    عَزَّ وَجَلَّ  کی عطا سے دیتے ہیں ، معاذ  اللہ     عَزَّ وَجَلَّ  اگر کوئی یہ عقیدہ رکھے کہ  اللہ    عَزَّ وَجَلَّ  نے کسی نبی یا ولی کو مرض سے شفاء دینے کا کچھ عطا کرنے کا اختیار ہی نہیں دیا۔ تو ایساشخص حُکمِ قراٰنی کو جھٹلا رہا ہے ۔ پ ۳ سورۂ  اٰلِ عمران کی آیت نمبر ۴۹     

اور اُس کا تَرجمہ پڑ ھ لیجئے اِنْ شَآءَاللہ   عَزَّ وَجَلَّ وَسوَسہ کی جڑ کٹ جائے گی اور شیطان ناکام و نامُراد ہوگا، چنانچہ حضرتِ سیِّدُنا عیسیٰ روحُ  اللہ  عَلٰی نَبِیِّنا وَعَلَیْہِ الصَّلٰو ۃُ وَالسَّلام کے مُبارَک قَول کی حِکایت کرتے ہوئے قراٰنِ پاک میں ارشاد ہوتا ہے۔

وَ اُبْرِئُ الْاَكْمَهَ وَ الْاَبْرَصَ وَ اُحْیِ الْمَوْتٰى بِاِذْنِ اللّٰهِۚ              (پ ۳ سورہ ال عمران آیت ۴۹)

ترجمہ کنزُالایمان : اور میں شِفا دیتا ہوں مادرزاد اندھوں اور سفید داغ والے (یعنی کوڑھی) کو اور میں مُردے جِلاتا ہوں اللّٰہ   عَزَّ وَجَلَّ   کے حکم سے۔

       دیکھا آپ نے؟ حضرتِ سیِّدُنا عیسیٰ روحُ  اللہ  عَلٰی نَبِیِّنا وَعَلَیْہِ الصَّلٰو ۃُ وَالسَّلام صاف صاف فرمارہے ہیں کہ مَیں  اللّٰہ   عَزَّ وَجَلَّ   کی بخشی ہوئی قدرت سے مادرزاد اندھوں کو بَینائی اور کوڑھیوں کو شِفا دیتا ہوں ۔ حتیٰ کہ مُردوں کو بھی زندہ کردیا کرتا ہوں ۔

          اللّٰہ  عَزَّ وَجَلَّ   کی طرف سے  انبِیاء  عَلَیھِمُ السّلام کو طرح طرح کے اختیارات عطاء کئے گئے ہیں اور فیضانِ انبیاء علیہم السلام سے اَولیاء ِ کاملین رحمہم  اللہ  کو بھی عطا کئے جاتے ہیں لہٰذا وہ بھی شِفا دے سکتے ہیں اور بَہُت کچھ عطا فرماسکتے ہیں۔(فیضانِ بسم اللّٰہ صفحہ نمبر ۵۱ تا ۵۲)

          حضرتِ امام یافعی رحمۃ اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ کی کتاب نشرالمحاسن الغالیہ کا مطالعہ فرمائیں ، انہوں نے بہت سے اَہلِ سنّت کے اَکابر اَئمہ کرام اور مشائخِ عُظام سے بطورِ کرامت خارِق عادت اشیاء یعنی پیدائشی نابینا کی آنکھیں روشن ہوجانا ، یا چند لمحوں میں طویل سفر طے کرلینے کے واقعات وغیرہ کو نقل کیا ہے ۔  (جامع کراماتِ اولیاء صفحہ نمبر ۱۳۷)

صَلُّو اعَلَی الْحَبِیْب            صلَّی  اللہ  تَعَالٰی عَلیٰ مُحَمَّد   

طالب کی شرعِی حیثیت

 ’’اِراد ت‘‘ کے پانچ حُرُوف کی نسبت سے 5 سُوالات کے جوابات (دارالافتاء اَحکامِ شَرِیْعَت کے فتاوٰی)

سوال(۱) : اپنے پیر کی موجودگی میں کسی دوسرے مرشِدِ کامل کے ہاتھ پر طالب ہونے کی شرعِی حیثیت کیا ہے ؟

جواب : اپنے پیرو مرشد کی موجودگی میں کسی دوسرے جامع شرائط پیر سے بَیْعَتِ برکت کرتے ہوئے طالب ہونا جائز ہے۔ اس سے جو کچھ حاصل ہو اُسے اپنے پیر ہی کی عطا جانے۔

        سیِّدی اعلیٰ حضرت الشاہ امام احمدرضاخان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰن فرماتے ہیں : ’’دوسرے جامع شرائط سے طلبِ فَیض میں حَرَج نہیں اگرچہ وہ کسی سلسلہ صریحہ کا ہواور اس سے جو فیض حاصل ہو اُسے بھی اپنے شَیخ ہی کافیض جانے ۔کما فی سبع سنابل مبارکۃ عن سلطان الاولیاء امام الحق والدین رَضِیَ اللہ  تَعَالٰی عَنْہُ ‘‘           (فتاویٰ رَضَویہ ج ۲۶ ص ۵۷۹ رضا فاؤنڈیشن مرکز الاولیاء لاہور)

        اَحکام شَرِیْعَت اور ملفوظات اعلیٰ حضرت علیہ الرحمۃ  میں ہے :  ’’تبدیل بَیْعَت بلاوجہ شرعِی ممنوع ہے اور تجدید(یعنی طالب ہونا) جائز بلکہ مستحب ہے اور جو سلسلہ عالیہ قادِریہ میں نہ ہو اور اپنے شَیخ سے بِغیر انحراف کے اس سلسلہ میں بَیْعَت کرے وہ تبدیل بَیْعَت نہیں بلکہ تجدید ہے کہ جمیع سلاسل اسی سلسلہ اعلیٰ کی طرف راجع ہیں ‘‘۔  

(اَحکام شَرِیْعَت حصہ دُوُّم ص ۱۲۹ مکتبۃ المدینہ باب المدینہ کراچی)        (ملفوظات اعلٰحضرت علیہ الرحمۃ  حصہ اول ص ۲۹ مشتاق بک کارنر مرکز الاولیاء لاہور)   

 

کتاب کا موضوع

کتاب کا موضوع

Sirat-ul-Jinan

صراط الجنان

موبائل ایپلیکیشن

Marfatul Quran

معرفۃ القرآن

موبائل ایپلیکیشن

Faizan-e-Hadees

فیضانِ حدیث

موبائل ایپلیکیشن

Prayer Time

پریئر ٹائمز

موبائل ایپلیکیشن

Read and Listen

ریڈ اینڈ لسن

موبائل ایپلیکیشن

Islamic EBooks

اسلامک ای بک لائبریری

موبائل ایپلیکیشن

Naat Collection

نعت کلیکشن

موبائل ایپلیکیشن

Bahar-e-Shariyat

بہار شریعت

موبائل ایپلیکیشن