Book Name:Allah Walon Ki Batain Jild 1
ارشاد فرمایا : ’’ گناہوں کوترک کردینا ۔ ‘‘
میں نے عرض کی : ’’ افضل نماز کون سی ہے ؟ ‘‘
ارشاد فرمایا : ’’ جس میں قیام طویل ہو ۔ ‘‘
میں نے عرض کی : ’’ یا رسول اللہ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ! روزوں کے بارے میں ارشاد فرمائیے ! ‘‘
ارشاد فرمایا : ’’ روزے فرض ہیں اوراللہعَزَّوَجَلَّ کے ہاں اس کا اجر کئی گنا ہے ۔ ‘‘
میں نے عرض کی : ’’ افضل جہاد کون سا ہے ؟ ‘‘
ارشاد فرمایا: ’’ جس میں گھوڑے کے پاؤں کٹ جائیں اوراس کا خون بہہ جائے ۔ ‘ ‘
میں نے عرض کی : ’’ کیسا غلام آزاد کرنا افضل ہے ؟ ‘‘
ارشاد فرمایا: ’’ جو قیمتی اور مالک کو پسند ہو ۔ ‘‘
میں نے عرض کی : ’’ افضل صَدَقَہ کون سا ہے ؟ ‘‘
ارشاد فرمایا: ’’ مال کم ہونے کی صورت میں بھی فقیر کی حاجت روائی کرنا ۔ ‘‘
میں نے عرض کی : ’’ قرآنِ حکیم کی سب سے بڑی آیت کون سی ہے ؟ ‘‘
اِرشاد فرمایا: ’’ آیت الکرسی ۔ ‘‘ پھر فرمایا : ’’ اے ابو ذَر ! کرسی اور ساتوں آسمانوں کی حیثیت میدان میں پڑی انگوٹھی کی مانند ہے اور عرش کی فضیلت کرسی پرایسی ہے جیسی میدان کی فضیلت انگوٹھی پر ۔ ‘‘
میں نے عرض کی : ’’ یا رسول اللہ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ! انبیائے کرام عَلَیْہِمُ السَّلَامکی تعداد کتنی ہے ؟ ‘‘
ارشاد فرمایا: ’’ ( کم وبیش ) ایک لاکھ چوبیس ہزار ( 1,24,000 ) ۔ ‘‘ ( [1] )
میں نے عرض کی : ’’ یا رسول اللہ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ! اللہ عَزَّوَجَلَّ نے کتنے رسول مبعوث فرمائے ؟ ‘‘
ارشاد فرمایا: ’’ 313کا جم غفیر ۔ ‘‘
میں نے عرض کی : ’’ یہ کثرت تو اچھی ہے ۔ ‘‘
پھرعرض کی : ’’ یا رسول اللہ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ! پہلے نبی کون ہیں ؟ ‘ ‘
ارشاد فرمایا: ’’ حضرت آدم ( عَلَیْہِ السَّلَام ) ۔ ‘‘
میں نے عرض کی : ’’ یا رسول اللہصَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ! کیا وہ نبی ٔ مرسَل ہیں ؟ ‘‘
ارشاد فرمایا : ’’ ہاں ! اللہعَزَّوَجَلَّ نے انہیں اپنے دستِ قدرت سے پیدا فرمایا اور ان میں اپنی طرف کی رُوح پھونکی پھرسب سے پہلے انہیں ٹھیک ( یعنی سالِم ُ الاعضاء ) بنایا ۔ ‘‘
حضرت سیِّدُنا اَحمدبن اَنَسرَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہ کی روایت میں ہے کہ ’’ پھرسب سے پہلیاللہعَزَّوَجَلَّ نے ان سے کلام فرمایا ۔ ‘‘ اس کے بعد آپصَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے ارشاد فرمایا: ’’ اے ابوذَر ! 4 نبی سریانی ہیں : ( ۱ ) حضرت آدم ( ۲ ) حضرت شِیْث ( ۳ ) حضرت خَنُوخ اوروہ اِدْرِیس ( عَلَیْہِمُ السَّلَام ) ہیں اوریہ پہلے انبیا ہے جنہوں نے قلم سے لکھا اور ( ۴ ) نُوح ( عَلَیْہِ السَّلَام ) ۔ اورچارنبی عربی ہیں : ( ۱ ) ہُود ( عَلَیْہِ السَّلَام ) ( ۲ ) صالح ( عَلَیْہِ السَّلَام ) ( ۳ ) شُعَیْب ( عَلَیْہِ السَّلَام ) اور اے ابو ذَر ! ( ۴ ) تیرے نبی ( صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ) ۔ ‘‘
میں نے عرض کی : ’’ یا رسول اللہ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ! اللہعَزَّوَجَلَّ نے کتنی کتابیں نازل فرمائیں ؟ ‘‘
ارشاد فرمایا : ’’ 100صحیفے اور4کتابیں ۔ 50صحیفے حضرت شیث ( عَلَیْہِ السَّلَام ) پر ، 30 صحیفے حضرت اِدْرِیس ( عَلَیْہِ السَّلَام ) پر، 10 صحیفے حضرت ابراہیم ( عَلَیْہِ السَّلَام ) پراور10 صحیفے حضرت موسیٰ ( عَلَیْہِ السَّلَام ) پر تورات سے پہلے نازل کئے ۔ اس کے علاوہ تورات، انجیل، زبور اور قرآنِ حکیم نازل فرمایا ۔ ‘‘
میں نے عرض کی : ’’ یا رسول اللہصَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ! حضرتِ سیِّدُنا ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام کے صحیفوں میں کیا تھا ؟ ‘‘
ارشادفرمایا : ’’ وہ سب عبرت و نصیحت پرمشتمل تھے اس میں تھاکہ اے دنیاکے دھوکے میں مبتلابادشاہ ! ہم نے تمہیں دنیااکٹھی کرنے نہیں بھیجابلکہ تمہیں مظلوم کی حاجت روائی کرنے کے لئے بھیجا ہے کیونکہ میں مظلوم کی دعا رد نہیں کرتا اگر چہ کافر ہو ۔ اس میں یہ بھی تھاکہ عقلمند کو چاہئے کہ جب تک اس کی عقل مغلوب نہ ہو اپنے وقت کو اس طرح تقسیم
[1] دعوتِ اسلامی کے اشاعتی ادارے مکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ 1250 صَفحات پر مشتمل کتاب ، ’’بہارِ شریعت‘‘جلد اوّل صَفْحَہ 52پر ہے : ’’انبیاء ( عَلَیْہِمُ السَّلام ) کی کوئی تعداد معین کرنا جائز نہیں کہ خبریں ( یعنی احادیث ) اس باب ( یعنی بارے ) میں مختلف ہیں اور تعدادِ معین ( یعنی ایک تعداد مخصوص کرکے اس ) پر ایمان رکھنے میں نبی کو نبوت سے خارج ماننے ( یعنی کسی نبی کی نبوت کا انکار کرنے ) یا غیر نبی کو نبی جاننے کا احتمال ہے اور یہ دونوں باتیں کفر ہیں لہٰذا یہ اعتقاد چاہیے کہاللہ عَزَّوَجَلَّ کے ہر نبی پر ہمارا ایمان ہے۔‘‘