Book Name:Gunaho ke Azabat Hissa 1
مَذہَبی تقریبات میں شرکت کرنا ( 5 ): نیز ان کی کِتابیں پڑھنا بھی کفریات میں مبتلا ہونے کا بڑا سبب ہے ۔ ( 6 ): گانے سننا ( 7 ): اور فلمیں ڈرامے دیکھنا کہ کئی گانے اور فلمیں ڈرامے کفریہ اَشْعَار اور اَفْعَال پر مُشْتَمِل ہوتے ہیں ۔
٭ اللہ پاک کی خُفْیَہ تدبیر سے ڈرتے رہئے ۔ ٭ اللہ پاک کا شُکْر ادا کرتے رہئے کہ اس نے ہمیں اِسْلَام جیسی عظیم نِعْمَت سے نوازا ۔ ٭ اِیمانیات وکفریات کا عِلْم حاصِل کیجئے کہ کِن باتوں پر اسلام کا دارومدار ہے اور کِن میں پڑنے سے آدمی دائرہ اِسْلام سے خارِج ہو جاتا ہے ۔ اس کے لئے شیخِ طریقت، اَمِیْرِ اہلسنت حضرت علَّامہ مولانا ابوبِلال محمد اِلیاس عطَّار قادِری دَامَتْ بَـرَکَاتُہُمُ الْعَالِـیَہ کی کِتَاب کفریہ کلمات کے بارے میں سُوال جواب بہت مُفِیْد ہے ۔ ٭ کُفَّار ومُشْرِکِیْن اور بَدْمَذْہَبوں کی صُحْبت سے بچتے رہئے ۔ ٭ صِرْف اور صِرْف مُسْتَـنَد عُلَمائے اہلسنت کی ہی کِتَابیں پڑھئے ، بَدْمَذْہَبوں کی کِتَابوں نیز ناوِل و ڈائجسٹ پڑھنے سے بچئے ۔ ٭ مُحتاط گفتگو کیجئے بِالْخُصُوص دِینی مَسَائِل میں الجھنے اور کسی بھی دِینی بات کو مذاق بنانے سے ہمیشہ ہمیشہ بچتے رہئے ۔ ٭ گانے سننے اور فلمیں ڈرامے دیکھنے سے بھی بچئے ۔ ٭ وظیفہ: ہر روز صبح کے وقت 41 مرتبہ یہ پڑھئے : یَاحَیُّ یَا قَیُّومُ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّاۤ اَنْتَ( [1] ) ( اِنْ شَآءَ اللہ! ) پڑھنے والے کا دل زِنْدہ ر ہے گا اور خاتِمَہ اِیمان پر ہوگا ۔( [2] )
حلقوں میں یاد کروائی جانے والی دُعا
اَللّٰہُمَّ بِاسْمِکَ اَمُوْتُ وَاَحْیَا
ترجمہ: اے اللہ! میں تیرے نام کے ساتھ ہی مرتا اور جیتا ہوں ( یعنی سوتا اور جاگتا ہوں ) ۔( [3] )
٭ …٭ …٭ …٭ …٭ …٭
فرمانِ مصطفے ٰ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم: بروزِ قِیامت لوگوں میں سے میرے قریب تر وہ ہو گا جس نے دُنیا میں مجھ پر زیادہ دُرُودِ پاک پڑھے ہوں گے ۔( [4] )
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
( 2 )...گُمْرَاہی
ضروریاتِ مذہَبِ اَہلسنّت میں سے کسی بات کا اِنکار کرنا گُمْرَاہِی ہے ۔( [5] )
ضروریاتِ مَذہَبِِ اَہلسنّت کسے کہتے ہیں ؟
مَذہبِ اَہلسنّت کی ضروریات کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ اس کا مذہَبِ اَہلسنّت سے ہونا سب عوام وخَوَاصِ اَہلسنّت کو مَعْلُوم ہو جیسے عذابِ قَبْر، اَعْمال کا وَزْن ۔( [6] )
[1] ترجمہ: اے حیّ! اے قیُّوم! تیرے سِوا کوئی معبود نہیں.
[2] الوظیفۃ الکریمہ ، ص۲۱.
[3] بخارى ، كتاب الدعوات ، ص١٥٦٠ ، حديث: ٦٣١٤ ومدنی پنج سورہ ، ص۲۰۳ ۔
[4] ترمذى ، ابواب الوتر ، باب فى فضل الصلاة على النبى صلى الله عليه وسلم ، ص١٤٤ ، حديث: ٤٨٤.
[5] فتاویٰ شارِحِ بخاری ، کتاب العقائد ، باب الفاظ الکفر ، ۲ / ۴۸۲ ، ماخوذًا.
[6] نزہۃ القاری ، کتاب الایمان ، ۱ / ۲۹۴.