Book Name:Wilayat ka Aasan Rasta: Tasawwur-e-Shaikh
تصوف کے موضوع پراعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ تَعَالٰی عَلَیْہ کے منفرد رسالہ
’’اَلْیَاقُوْتَۃُ الْوَاسِطَۃُ فِيْ قَلْبِ عَقْدِ الرَّابِطَۃِ‘‘
کی تشریح و تخریج بنام
ولایت کا آسان راستہ
تصورِ شیخ
مصنّف:
اعلٰی حضرت، مجدّدِ دین وملّت، مولانا شاہ
امام احمد رضا خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰن
شارح:
شیخ الحدیث والتفسیر حضرت علامہ مولاناابوصالح مفتی محمد قاسم قادری مَدَّظِلَّہُ الْعَالِی
پیشکش
مجلس: المدینۃ العلمیۃ (شعبۂ کتب ِاعلیٰ حضرت )
ناشر
مکتبۃ المدینہ باب المدینہ کراچی
کے تیرہ حُروف کی نسبت سے اس کتاب کو پڑھنے کی ’’13 نیّتیں ‘‘
فرمانِ مصطفی صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ : نِیَّۃُ الْمُؤْمِنِ خَیْرٌ مِّنْ عَمَلِہٖ مسلمان کی نیّت اس کے عمل سے بہتر ہے۔ (’’المعجم الکبیر‘‘ للطبرانی، الحدیث:۵۹۴۲، ج۶، ص۱۸۵، داراحیاء التراث العربی بیروت)
دو مَدَنی پھول:
{1} بِغیر اچّھی نیّت کے کسی بھی عملِ خیر کا ثواب نہیں ملتا۔
{2}جتنی اچّھی نیّتیں زِیادہ، اُتنا ثواب بھی زِیادہ۔
{1}رِضائے الٰہی عَزَّوَجَلَّکیلئے اس کا اوّل تا آخِر مطالَعہ کروں گا {2} حتَّی الْوُسْعْ اِس کا باوُضُو اور {3}قِبلہ رُو مُطالَعَہ کروں گا{4} قرآنی آیات اور {5}اَحادیثِ مبارَکہ کی زِیارت کروں گا{6}جہاں جہاں ’’اللہ ‘‘ کا نام پاک آئے گا وہاں عَزَّوَجَلَّ اور{7} جہاں جہاں ’’سرکار‘‘کا اِسْمِ مبارَک آئے گا وہاں صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم پڑھوں گا {8})اپنے ذاتی نسخے پر( ’’یادداشت‘‘ والے صفحہ پر ضَروری نِکات لکھوں گا{9})اپنے ذاتی نسخے پر( عِندَا لضَّرورت خاص خاص مقامات پر انڈر لائن کروں گا {10} کتاب مکمل پڑھنے کے لیے روزانہ چند صفحات پڑھ کر علم ِدین حاصل کرنے کے ثواب کا حقدار بنوں گا{11}اس کتاب کو پڑھ کرتصورِ شیخ قائم کرنے کی کوشش کروں گا {12} اپنے پیر ومرشد اور تمام اولیائے کرام اور بزرگان دین رَحِمَہُمُ اللّٰہ کی عقیدت وتعظیم کو دل میں مزید پختہ کرونگا {13}کتابت وغیرہ میں شَرْعی غلَطی ملی تو ناشرین کو تحریری طور پَر مُطَّلع کروں گا۔(ناشِرین ومُصَنِّف وغیرہ کو کتا بوں کی اَغلاط صِرْف زبانی بتانا خاص مفید نہیں ہوتا۔)
از : شیخ ِ طریقت، امیر ِاہلِ سنّت ، بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علامہ
مولانا ابوبلال محمد الیاس عطاؔر قادری رضوی ضیائی دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَلٰی اِحْسَانِہٖ وَبِفَضْلِ رَسُوْلِہٖ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم