Book Name:Jame Ul Ahadees Jild 1
پانچ ہزار اشرفیاں تک قرض کی ادائیگی کیلئے بھیجی ہیں ۔
آپکے دسترخوان پر کھانے والے اہل علم اور طلبہ کا تذکرہ کرتے ہوئے خطیب بغدادی
لکھتے ہیں:۔
کان یطعم الناس فی الشتاء الہرائس بعسل النحل وسمن البقر ،وفی
الصیف سویق اللوزبالسکر۔(۹۷)
سردیوں میں لوگوں کو ہریس کھلاتے جوشہد اور گائے کے گھی میں تیار کیاجاتاتھا ،
اورگرمیوں میں بادام کا ستو شکر کے ساتھ کھلاتے تھے ۔
موصل کے امام حافظ الحدیث معافی بن عمران جلیل القدر فقیہ ہیں ، امام ثوری کے ارشد تلامذہ میں شمار ہوتے ہیں ،طلب علم میں ایک مدت تک سفر میں رہے ،امام ابن مبارک اورامام
وکیع کے شیوخ سے ہیں ۔
امام ذہبی نے لکھاہے کہ:۔
انکی ایک بڑی جاگیر تھی ، اسکی آمدنی سے اپنے خرچ کی رقم نکال کر اپنے اصحاب
اورتلامذہ کو باقی سب بھیج دیا کرتے تھے ۔اور روز مرہ کا معمول تھا ۔
کان المعافی لایأکل وحدہ ۔(۹۸)
کبھی تنہاکھانا نہیں کھاتے تھے ۔
یہ طریقہ ان حضرات کا تھا جو خود بھی شب وروز اشاعت علم حدیث میں لگے رہتے اور
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۹۷۔ تاریخ بغداد للخطیب، ۳/۹
۹۸۔ تہذیب التہذیب لا بن حجر، ۵/۴۷۴
ان لوگوں کی کفالت کرتے جنکی راہ میں مالی مشکلات اس علم کو حاصل کرنے سے مانع ہوسکتی
تھیں ۔ یاوہ لوگ جو علمی مشاغل کی بناپر کاروبار میں حصہ نہیں لے سکتے تھے ۔ رب کریم نے ان کیلئے غیب سے ایسے انتظام فرمادیئے تھے کہ وہ پورے طور پر علم دین کی حفاظت کیلئے کمر بستہ
رہتے ۔