Book Name:Husn-e-Ikhlaq ki barkatain

مسجِد بھرو تَحریک میں نُمایاں کِرْدار ادا کرسَکتا ہے،بااَخلاق مُبَلِّغ کی بَرَکت سے عَلاقے میں مَدَنی کاموں کی دُھومیں مَچ جاتی ہیں، بااَخلاق مُبَلِّغ دَعوتِ اسلامی کی نیک نامی کا سَبَب بَنْتا ہے،بااَخلاق مُبَلِّغ کی بَرَکت سے ہر طرف مَدَنی قافِلوں کی بَہاریں آجاتی ہیں،بااَخلاق مُبَلِّغ نئے اِسلامی بھائیوں کو بآسانی مَدَنی ماحول سے وابَسْتَہ کرسَکتا ہے،بااَخلاق مُبَلِّغ ایک کامیاب ذِمَّہ دار کہلاتا ہے، بااَخلاق مُبَلِّغ کو اِنْفِرادی کوشِش میں کسی خاص پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑتا،بااَخلاق مُبَلِّغ کی اِنْفِرادی کوشِش کی بَرَکت سے گناہگاروں کو تَوبہ کی تَوفیق اور غیر مُسلموں کو اِسلام کی دَولت نصیب ہوجاتی ہے،بااَخلاق مُبَلِّغنفرتوں کی دِیوارختم کرکے محبتوں کی فضاقائم کرسکتاہے،بااَخلاق مُبَلِّغ بچھڑوں کو مِلا سکتا ہے،بااَخلاق مُبَلِّغ رُوٹھوں کو مناسکتا ہے،بااَخلاق مُبَلِّغ آپس کے فاصلوں کو مِٹاکرمحبت بھراماحول بنا سکتا ہے،اَلْغَرَض اچّھے اَخلاق کثیر فوائد کے حُصول کا ذَرِیْعہ ہے لہٰذا ہمیں چاہئے کہ ہم نَرمِی اور اچّھے اَخلاق کو اپنے کردار کا حصَّہ بنائیں مگریاد رکھئے!یہ ضروری نہیں کہ ہم کسی سے مسکرا کر ملیں تو وہ بھی خندہ پیشانی سے ہمارا اِستقبال کرے بلکہ ممکن ہے مخاطَب ہماری مسکراہٹ (Smile)  کو طَنْز سمجھ کر غُصّے میں آجائے اور بداَخلاقی سے پیش آئے لہٰذا ایسے موقع پر اللہ پاک کا یہ فرمان پیشِ نظر رکھنا چاہیے چُنانچہ پارہ24سورۂ حمٓ السَّجْدَۃکی آیت نمبر34 میں ہے:

وَ لَا تَسْتَوِی الْحَسَنَةُ وَ لَا السَّیِّئَةُؕ-اِدْفَعْ بِالَّتِیْ هِیَ اَحْسَنُ فَاِذَا الَّذِیْ بَیْنَكَ وَ بَیْنَهٗ عَدَاوَةٌ كَاَنَّهٗ وَلِیٌّ حَمِیْمٌ(۳۴) (پ۲۴،حمٓ السجدۃ، آیت:۳۴)

تَرْجَمَۂ کنزُ الایمان:اور نیکی اور بَدی برابر نہ ہوجائیں گی اے سُننے والے بُرائی کو بھلائی سے ٹال جبھی وہ کہ تجھ میں اور اُس میں دُشمنی تھی ایسا ہوجائے گا جیسا کہ گہرا دوست ۔

صَدرُ الاْفاضِل حضرت علامہ مولانا سَیِّدمفتی محمد نعیمُ الدّین مُراد آبادی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ بُرائی کو بھلائی