10 بری خصلتیں

March 13,2017 - Published 7 years ago

10 بری خصلتیں

گناہ اگر چہ ایک ہی ہو اپنے ساتھ دس بری خصلتیں لے کر آتاہے۔

(1) جب بندہ گناہ کرتاہے تو اللہ عزوجل کو غضب دلاتاہے اور اللہ اپنے غضب کو پورا کرنے پر قدرت رکھتاہے۔

اللہ عزوجل نےفرمایا 6 افراد میرے غضب میں ہیں۔

(۱)جس کی عمر طویل اور اخلاق برے ہوں

(۲) فاسق عالم

(۳) توبہ کئے بغیر مرنے والا

(۴) کسی مؤمن کو جان بوجھ کرقتل کرنے والا

(۵) مسلمان کا حق دبانے والا اور

(۶)مسلمان کا حق کھانے والا۔(آنسوؤں کا دریا،ص 288)

(2) گناہ کرنے والا ابلیس ملعون کوخوش کرتاہے۔

جو شیطان کو خوش کرتا ہے شیطان اس کے ساتھ رہتا ہے حتّٰی کہ کھانے پینے ، رات بسر کرنے اور دیگر کئی معاملات میں شریک ہو جاتا ہے اورا ٓخرت میں شیطان کا ساتھی ہونا یوں ہوگا کہ وہ ایک شیطان کے ساتھ آگ کی زنجیر میں جکڑا ہو گا۔

(3) گناہ کرنے والا جنت سے دور ہوجاتاہے ۔

گناہ کرنے والا اگر بغیر توبہ کئے مر گیا وہ جہنم میں اپنے گناہوں کی سزا بھگتے گا اور اللہ عزوجل کا عذاب برداشت کرنے کی کسی میں طاقت نہیں ۔تو آج ہی گناہوں سے توبہ کرکے نیکیوں والی زندگی گزاریں اور رب کی رضا اور جنت کے حصول کے لیے کوشاں ہوجائیے

(4) گناہ کرنے والا جہنم کے قریب آجاتاہے ۔

گناہوں کے ذریعے اللہ عزوجل کی نافرمانی کرنے والے، جانتا ہے نافرمانی کی سزا کیا ہے؟

نافرمانوں کے لئے پُر شور جہنم ہے اور حشر کے دن اللہ تَعَالٰی کی سخت ناراضگی ہے۔

اگر تو نارِ جہنم پر راضی ہے تو بے شک گناہ کرتا رہ ، ورنہ گناہوں سے رک جا۔

(5) گناہ کرنے والا اپنی سب سے پیاری چیز یعنی اپنی جان کو تکلیف دیتا ہے ۔

گناہ کہ اثرات انسان کے جسم پر بھی پڑتے ہیں جیسے کہ بعض روایتوں میں ہے کی جھوٹ بولنے سے چہرہ سیاہ ہوجاتا ہے اسی طرح گناہ کا اثر دوسرے اعضاء ِجسم پربھی پڑتا ہے۔

(6) گناہ کرنے والا اپنے باطن کو ناپاک کربیٹھتا ہے حالانکہ وہ پاک ہوتا ہے۔

مومن جب کوئی گناہ کرتا ہے تو اس کے دل پر سیاہ نقطہ پڑ جاتا ہے، اگر وہ توبہ کرلے، گناہ سے رک جائے اور استغفار کرے تو وہ نقطہ صاف ہوجاتا ہے اور اگر وہ گناہ کرتا رہتا ہے تو اس کا دل سیاہ نقطوں میں چھپ جاتا ہے( ابن ماجہ ،۴/۴۸۸، الحدیث۴۲۴۴)

(7) گناہ کرنے والا اعمال لکھنے والے فرشتوں یعنی کراماً کاتبین کو ایذا ء دیتا ہے ۔

گناہ کِراماًکاتِبِین (یعنی اعمال لکھنے والے بُزُرگ فِرِشتوں )کو لکھنے پڑتے ہیں ، لہٰذا آدمی کو چاہیے کہ ان سے شَرْم کرے اورانہیں گناہ لکھنے کی زَحْمت نہ دے ۔ اللہ عَزَّوَجَلّ ارشاد فرماتاہے:

مَا یَلْفِظُ مِنْ قَوْلٍ اِلَّا لَدَیْہِ رَقِیْبٌ عَتِیْدٌ

ترجَمۂ کنزالایمان: کوئی بات وہ زبان سے نہیں نکالتا کہ اس کے پاس ایک محافظ تیار نہ بیٹھا ہو۔

(8) گناہ کرنے والا امتی نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کو رو ضہ مبارکہ میں رنجیدہ(غمگین) کردیتاہے۔

امتی کے اعمال حضور ﷺ پر پیش کئے جاتے ہیں، یاد رہےحضور ﷺ اچھے اعمال پر خوش ہوتے ہیں اور رب عزوجل کی حمد فرماتے ہیں اور جب کسی امتی کے برے اعمال دیکھتے ہیں تو رنجیدہ ہوجاتے ہیں اور رب کے حضور استغفار کرتے ہیں۔

(9) گناہ کرنے والا زمین وآسمان اور تمام مخلوق کواپنی نافرمانی پر گواہ بنا لیتاہے ۔

چھپ چھپ کرگناہ کرنے والوں: یاد رکھو ! آج گناہ کرتے ہوئے کسی نے نہیں دیکھا مگر کل بروز قیامت جسم کے اعضاءیا جس جگہ گناہ کیا وہ جگہ گواہی دیں گے، ہاتھ کہیں گے اس نے ان ہاتھوں سے چوری کی تھی آنکھیں کہیں گی، ان سے بد نگاہی کی تھی ،تو آج ہی باز آجائیں ورنہ جہنم کا عذاب کوئی برداشت نہیں کرسکتا ۔

(10) گناہ کرنے والا تمام انسانوں سے خیانت اور ربُّ العالمین عزوجل کی نافرمانی کرتاہے۔

امر بالمعرف اور نہی عن المنکر کا فریضہ ترک کردیا جائے کہ برائی کرنے والا خود نقصان اٹھائے گا ہمارا کیا نقصان ہے تو یہ سوچ غلط ہے اس لیے کہ اس گناہ کے اثرات تمام معاشرے کو اپنی لپیٹ میں لے لیتے ہیں اور جس طرح کشتی توڑنے والا اکیلا ہی نہیں ڈوبتا بلکہ وہ سب لوگ ڈوبتے ہیں جوکشتی میں سوار ہیں اسی طرح برائی کرنے والے چند افراد کا یہ جرم تمام معاشرے میں ناسور بن کر پھیلتا ہے۔ (بحر الدموع ،ص 30)

Comments (17)
Security Code

Irfan

Nice

Nadeem Attari

Ya ALLAH Hamain Gunahoon Say Bachna Ki Taufeeq Ata Farma Hamara khatima Bil Khair Ho Ameen

Muhammad Atif Iqbal Nasqshbandi

ما شاء اللہ عزّوجلّ

Muhammad Tahir Ali Saeedi

ما شاء اللہ عزّوجلّ Bhut Khoob

Zaheer Abbas Attari

اللہ ہم کو گناہوں سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین

Muzzammil Attari. Mirpur Kashmir

Bohat Aala Tehreer Hay. Gunahon Se Nafrat Dilanay Wali

MUHAMMMAD FAWAD SHAUKAT

جزاک اللہ خیرا

wajid

بہت اچھی تحریر ہے

احسن عطاری

جزاک اللہ خیراً کثیراً

Bilal

This information is very helpful.Thank you DAWATE ISLAMI.